ورلڈ کپ ان فٹ کرکٹرز کا انتخاب مکی آرتھر کو لے ڈوبا
معاہدے میں عدم توسیع کی ایک وجہ یہ بھی تھی،میٹنگ میں وسیم کاانکشاف
ISLAMABAD:
گورننگ بورڈ میٹنگ میں چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے ارکان کو بتایا کہ قومی ٹیم کے کوچ جانتے تھے بعض ورلڈکپ اسکواڈ ارکان فٹ نہیں ہیں اس کے باوجود انھیں انگلینڈ لے کر گئے تاہم معاہدے میں توسیع نہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی۔
جمعے کے روز لاہور میں پی سی بی گورننگ بورڈ میٹنگ کے دوران کھلاڑیوں کی فٹنس کا معاملہ بھی زیرغور آیا، ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا کہ کپتان سرفراز احمد سمیت بعض کرکٹرز کی فٹنس کا معیار اچھا نہ تھا اسی لیے ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
انھوں نے مکی آرتھرکے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کی ایک وجہ ان فٹ کرکٹرز کے انتخاب کو قرار دیا، ان کے مطابق کوچ جانتے تھے کہ بعض کھلاڑیوں کی فٹنس عالمی معیار کی نہیں اس کے باوجود انھوں نے کوئی اعتراض نہ کیا اور انھیں انگلینڈ لے گئے، ہم نے انھیں عہدے پر برقرار نہ رکھنے کا فیصلہ کرنے میں اس پہلو کو بھی ذہن میں رکھا۔
دوسری جانب خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ گورننگ بورڈ میٹنگ میں نئے ڈومیسٹک سسٹم پر گرماگرم بحث ہو گی مگر حیران کن طور پر کسی نے کوئی سوال نہ اٹھایا،اسی لیے ڈھائی سے تین گھنٹے میں تمام تر کارروائی مکمل ہو گئی، اس موقع پر ایسا محسوس ہوا کہ ریجنز ہمت ہار گئے ہیں کہ وہ کچھ بھی کر لیں پی سی بی فیصلہ تبدیل نہیں کرے گا، اسی لیے بحث مباحثے سے گریز کیا گیا۔
ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید کی ڈومیسٹک کرکٹ پر پریزنٹیشن 10، 12 منٹ پر محیط تھی، ان سے کسی نے کوئی سوال تک نہ کیا۔
گورننگ بورڈ میٹنگ میں چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے ارکان کو بتایا کہ قومی ٹیم کے کوچ جانتے تھے بعض ورلڈکپ اسکواڈ ارکان فٹ نہیں ہیں اس کے باوجود انھیں انگلینڈ لے کر گئے تاہم معاہدے میں توسیع نہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی۔
جمعے کے روز لاہور میں پی سی بی گورننگ بورڈ میٹنگ کے دوران کھلاڑیوں کی فٹنس کا معاملہ بھی زیرغور آیا، ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا کہ کپتان سرفراز احمد سمیت بعض کرکٹرز کی فٹنس کا معیار اچھا نہ تھا اسی لیے ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
انھوں نے مکی آرتھرکے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کی ایک وجہ ان فٹ کرکٹرز کے انتخاب کو قرار دیا، ان کے مطابق کوچ جانتے تھے کہ بعض کھلاڑیوں کی فٹنس عالمی معیار کی نہیں اس کے باوجود انھوں نے کوئی اعتراض نہ کیا اور انھیں انگلینڈ لے گئے، ہم نے انھیں عہدے پر برقرار نہ رکھنے کا فیصلہ کرنے میں اس پہلو کو بھی ذہن میں رکھا۔
دوسری جانب خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ گورننگ بورڈ میٹنگ میں نئے ڈومیسٹک سسٹم پر گرماگرم بحث ہو گی مگر حیران کن طور پر کسی نے کوئی سوال نہ اٹھایا،اسی لیے ڈھائی سے تین گھنٹے میں تمام تر کارروائی مکمل ہو گئی، اس موقع پر ایسا محسوس ہوا کہ ریجنز ہمت ہار گئے ہیں کہ وہ کچھ بھی کر لیں پی سی بی فیصلہ تبدیل نہیں کرے گا، اسی لیے بحث مباحثے سے گریز کیا گیا۔
ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید کی ڈومیسٹک کرکٹ پر پریزنٹیشن 10، 12 منٹ پر محیط تھی، ان سے کسی نے کوئی سوال تک نہ کیا۔