ساکران ندی پکنک منانے والے کراچی کے ایک خاندان کے 5 افراد ڈوب گئے

چار کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ چار سالہ بچے کی لاش تاحال نہ مل سکی

چار کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ چار سالہ بچے کی لاش تاحال نہ مل سکی (فوٹو: انٹرنیٹ)

حب کے علاقے ساکران ندی میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ڈوب گئے جن میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئیں اور ایک کی تلاش جاری ہے، مرنے والوں میں خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس کے مطابق اتوار کی سہ پہر حب کے علاقے میں واقع ساکران ندی میں اورنگی ٹاؤن کے رہائشی ایک خاندان کے متعدد افراد پکنک منانے آئے واپسی کے وقت ایک بچہ دوبارہ پانی میں نہانے کے لیے ندی میں اترگیا جسے پانی کا تیز بہاؤ ساتھ لے گیا، اسے بچانے کے لیے دیگر افراد بھی پانی میں اترتے گئے لیکن کوئی بھی زندہ واپس نہیں آسکا۔

فیملی کے دیگر افراد کی چیخ و پکار پر قریبی موجود ایدھی کے غوطہ خور موقع پر پہنچے اور پانی میں اترے، کئی گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن کے دوران ریسکیو ورکرز چار افراد کی لاشیں پانی سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے جبکہ ایک کی تلاشی جاری ہے۔

ریسکیو حکام کے مطابق مرنے والوں کی شناخت 34 سالہ مہ جبین زوجہ جمیل ، 13 سالہ حفصہ دختر اصغر، 10 سالہ حمزہ ولد اصغر، 30 سالہ سہیل ولد اسلم کے نام سے ہوئی جبکہ 4 سالہ اریب ولد سہیل کی لاش رات گئے تک نہیں مل سکی جس کی تلاش کا کام جاری تھا۔


متاثرہ خاندان کے شخص اور پکنک پر موجود 35 سالہ جمیل نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ اورنگی ٹاؤن کے علاقے گلشن ضیا کے رہائشی ہیں اور سہیل سمیت دیگر افراد ان کے سسرالی رشتے دار ہیں، اتوار کو موسم اچھا ہونے اور بارش ہونے کے بعد تمام افراد نے پکنک کا پلان بنایا اور حب ساکران میں واقع ندی پر پہنچے۔

جمیل کے مطابق واپسی پر 10 سالہ حمزہ دوبارہ پانی میں چلاگیا جسے بچانے کے لیے اس کی اہلیہ مہ جبین پانی میں گئی اور دیگر بچے بھی ایک ایک کرکے ایک دوسرے کو بچانے کے لیے جاتے رہے، وہ خود بھی پانی میں اترا لیکن پانی کا بہائو تیز ہونے پر واپس کنارے پر آگیا اور غوطہ خوروں کو واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے مدد طلب کی۔

جمیل نے مزید بتایا کہ مرنے والا سہیل اورنگی ٹاؤن کے علاقے ایل بلاک خلیل مارکیٹ کا رہائشی تھا جبکہ وہ زری کا کام کرتا تھا ، انھوں ںے بتایا کہ ابتدائی طور پر منگھوپیر پولیس موقع پر پہنچی تھی لیکن اس کے بعد اسپتال میں کئی گھنٹے تک لاشیں رکھی رہیں اور پولیس نے کوئی قانونی کارروائی نہیں کی، رات گئے تک چاروں لاشیں سول اسپتال میں رکھی ہوئی تھیں۔

دوسری جانب ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ 4 سالہ اریب کی تلاش کا کام جاری ہے لیکن اندھیرے کے باعث انھیں مشکلات کا سامنا ہے۔
Load Next Story