سندھ کی فلور ملز نے وفاق سے گندم درآمد کرنیکی اجازت مانگ لی
گندم کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو گندم اور آٹے کا بحران پنجاب سمیت ملک بھر کو متاثر کر سکتا ہے، فلور ملز مالکان
سندھ کی فلور ملنگ انڈسٹری نے سرکاری اور پرائیویٹ سطح پر گندم کی قلت کے سبب وفاقی حکومت سے گندم امپورٹ کرنے کی اجازت طلب کرلی ہے، وفاقی حکومت کی جائزہ کمیٹی برائے گندم آج (پیرکو) اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں گندم کی امپورٹ پر عائد ڈیوٹی کم کرنے اور سندھ و خیبر پختونخوا کی فلورملز کو پاسکو کے ذریعے براہ راست گندم کی فروخت پر غور کرے گی۔
علاوہ ازیں افغانستان کو آٹے کی برآمدات پر پابندی کے نتیجے میں پنجاب کی مارکیٹ میںوافرمقدارمیں آٹا دستیاب ہونے کے سبب فلورملز نے آٹا ڈیلرز کے دباؤ اور کاروباری مسابقت کی وجہ سے اپنا مال فروخت کرنے کیلیے سرکاری طور پر مقرر کردہ ایکس مل قیمت سے کم قیمت پر آٹا فروخت کرنا شروع کردیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں رائس ملز اور کاٹن جننگ فیکٹریز کے پاس موجود گندم کا اسٹاک تیزی سے ختم ہورہا ہے اور آئندہ3 سے4 ہفتوں بعد پنجاب کی فلورملز کا انحصار محکمہ خوراک کی فراہم کردہ گندم پر رہ جائے گا، اس وقت فلورملز سرکاری گندم خرید کر اسٹاک کررہی ہیں اور اپنی نجی اسٹاک کے گندم کی پسائی کررہی ہیں۔
سندھ بالخصوص کراچی میں گندم کی شدید قلت کے سبب سندھ کی فلورملز نے وفاقی حکومت سے گندم امپورٹ کرنے اجازت طلب کرلی ہے، وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں آج (پیرکو) جائزہ کمیٹی برائے گندم کے اجلاس میں وفاق اور چاروں صوبوں کے فوڈ حکام گندم پر عائد امپورٹ ڈیوٹیز، ملک میں گندم کے اسٹاک اور قیمتوں سمیت سرکاری سطح پر گندم کے اسٹرٹیجک ذخائر کے بارے میں مشاورت کریںگے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت گندم کیذخائر پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اگر مارکیٹ میں کسی بحرانی کیفیت کے آثار نظر آئے تو حکومت گندم کی کنٹرولڈ امپورٹ کی اجازت دے سکتی ہے اور اس حوالے سے امپورٹ ڈیوٹی میں بھی رعایت دی جاسکتی ہے۔
گندم امپورٹرز کے مطابق اس وقت سندھ کی اوپن مارکیٹ میںگندم کی فی100 کلو گرام قیمت 4 ہزار روپے ہے جبکہ ازبکستان، تاجکستان اور یوکرین سے امپورٹ کی جانے والی گندم کی کراچی بندرگاہ پہنچ کر لاگت3650 روپے بنتی ہے۔ ملک بھر کی فلورملنگ انڈسٹری کی متفقہ رائے ہے کہ اگر سندھ بالخصوص کراچی میں گندم کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو گندم اور آٹے کا بحران پنجاب سمیت ملک بھر کو متاثر کرسکتا ہے۔ سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ نے پاسکو سے4لاکھ ٹن گندم خریدنے کی درخواست کی ہے تاہم وفاقی حکومت سندھ اور خیبر پختونخوا میںفلورملز کو پاسکو کے ذریعے گندم کی براہ راست فروخت کے آپشن پر بھی غور کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں پنجاب میں آٹے کی قیمتوں اور دستیابی میں مکمل استحکام پیدا ہورہا ہے جس کا سبب افغانستان جانے والے آٹے پر پابندی ہے گو اس وقت بہت محدود تعداد میں خفیہ طور پر آٹا افغانستا ن جارہا ہے لیکن آٹے کی 90 فیصد ایکسپورٹ بند ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کی فلورملز کے پاس وافر اسٹاک موجود ہے۔
علاوہ ازیں افغانستان کو آٹے کی برآمدات پر پابندی کے نتیجے میں پنجاب کی مارکیٹ میںوافرمقدارمیں آٹا دستیاب ہونے کے سبب فلورملز نے آٹا ڈیلرز کے دباؤ اور کاروباری مسابقت کی وجہ سے اپنا مال فروخت کرنے کیلیے سرکاری طور پر مقرر کردہ ایکس مل قیمت سے کم قیمت پر آٹا فروخت کرنا شروع کردیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں رائس ملز اور کاٹن جننگ فیکٹریز کے پاس موجود گندم کا اسٹاک تیزی سے ختم ہورہا ہے اور آئندہ3 سے4 ہفتوں بعد پنجاب کی فلورملز کا انحصار محکمہ خوراک کی فراہم کردہ گندم پر رہ جائے گا، اس وقت فلورملز سرکاری گندم خرید کر اسٹاک کررہی ہیں اور اپنی نجی اسٹاک کے گندم کی پسائی کررہی ہیں۔
سندھ بالخصوص کراچی میں گندم کی شدید قلت کے سبب سندھ کی فلورملز نے وفاقی حکومت سے گندم امپورٹ کرنے اجازت طلب کرلی ہے، وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں آج (پیرکو) جائزہ کمیٹی برائے گندم کے اجلاس میں وفاق اور چاروں صوبوں کے فوڈ حکام گندم پر عائد امپورٹ ڈیوٹیز، ملک میں گندم کے اسٹاک اور قیمتوں سمیت سرکاری سطح پر گندم کے اسٹرٹیجک ذخائر کے بارے میں مشاورت کریںگے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت گندم کیذخائر پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اگر مارکیٹ میں کسی بحرانی کیفیت کے آثار نظر آئے تو حکومت گندم کی کنٹرولڈ امپورٹ کی اجازت دے سکتی ہے اور اس حوالے سے امپورٹ ڈیوٹی میں بھی رعایت دی جاسکتی ہے۔
گندم امپورٹرز کے مطابق اس وقت سندھ کی اوپن مارکیٹ میںگندم کی فی100 کلو گرام قیمت 4 ہزار روپے ہے جبکہ ازبکستان، تاجکستان اور یوکرین سے امپورٹ کی جانے والی گندم کی کراچی بندرگاہ پہنچ کر لاگت3650 روپے بنتی ہے۔ ملک بھر کی فلورملنگ انڈسٹری کی متفقہ رائے ہے کہ اگر سندھ بالخصوص کراچی میں گندم کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو گندم اور آٹے کا بحران پنجاب سمیت ملک بھر کو متاثر کرسکتا ہے۔ سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ نے پاسکو سے4لاکھ ٹن گندم خریدنے کی درخواست کی ہے تاہم وفاقی حکومت سندھ اور خیبر پختونخوا میںفلورملز کو پاسکو کے ذریعے گندم کی براہ راست فروخت کے آپشن پر بھی غور کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں پنجاب میں آٹے کی قیمتوں اور دستیابی میں مکمل استحکام پیدا ہورہا ہے جس کا سبب افغانستان جانے والے آٹے پر پابندی ہے گو اس وقت بہت محدود تعداد میں خفیہ طور پر آٹا افغانستا ن جارہا ہے لیکن آٹے کی 90 فیصد ایکسپورٹ بند ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کی فلورملز کے پاس وافر اسٹاک موجود ہے۔