نوابشاہ سے گرفتار ملزمان کی رہائی آئی جی نے نوٹس لے لیا

3رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم، کراچی پولیس نے 2کروڑ روپے لے کر ملزمان کو چھوڑ دیا

آئی جی سندھ نے ایس ایس پی جامشورو کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔فوٹو: فائل

نواب شاہ سے گرفتارکراچی پولیس کے حوالے کیے گئے31 افراد کو تاجران مویشی قرار دے کر رہا کیے جانے کا آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا اور ایس ایس پی جامشورو کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ذرائع کے مطابق نواب شاہ پولیس کی جانب سے گرفتار 21 ملزمان پر فیروزآباد تھانہ اور پیر آباد تھانہ کراچی میں قتل، اقدام قتل، ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج ہیں ۔ نواب شاہ پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث کراچی پولیس کو مطلوب ان ملزمان کو پکڑکر گڈاپ تھانہ کے حوالے کیا تھا لیکن تین روز گزرجانے کے باوجود گڈاپ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری ظاہر نہیں کی اور نہ ہی انہیں عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کراچی پولیس نے گرفتار ملزمان کو وی آئی پی مہمان کا درجہ دے کر انہیں ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں رکھا اور ان کی خوب خاطر تواضح کی جا رہی تھی۔




ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ ملزمان سے رہائی کے لیے 2 کروڑ روپے میں معاملہ طے کرلیا گیا، تاہم ملزمان کو رہا کیے جانے کی خبر کا آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے ایس ایس پی جامشورو کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی بنا دی۔ گڈاپ پولیس کے ایس ایچ او امتیاز نیازی نے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پرنواب شاہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار 23 ملزمان سے متعلق لا علمی کا اظہار کیا۔

دوسری طرف فیروز آباد تھانے پر درج مقدمات کے فریادی غفور ترین نے ایکسپریس کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ نواب شاہ میںگرفتار ملزمان مختلف مقدمات میں کراچی پولیس کو مطلوب تھے، ملزمان نے ان کی دکان پر قبضہ کیا، بھتہ بھی طلب کیا جبکہ ان کے کزن کو قتل بھی کر دیا۔ کراچی پولیس رشوت لیکر انہیں بے گناہ قرار دے رہی ہے، انھوںنے آئی جی سندھ کو تحریری درخواست جمع کرادی ہے۔ غفور نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کی گرفتاری ظاہر کر کے انکا ریمانڈ حاصل کیا جائے۔
Load Next Story