نیب کی ریکارڈ کامیابی 22 ماہ میں بد عنوان عناصر سے 71 ارب روپے برآمد
نیب لاہور31 ارب، نیب پنڈی 14ارب، نیب سکھر،کراچی نے10،10ارب بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر ریکور کرکے خزانے میں جمع کرائے
نیب نے 22 ماہ میں بد عنوان عناصر سے 71 ارب روپے برآمد کرلیے۔
چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس ہوا۔ جس میں موجودہ چیئرمین کی قیادت میں اکتوبر2017 سے اب تک نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
جسٹس(ر) جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے اکتوبر2017 سے اب تک تقریباً 22ماہ کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ مجموعی طور پر تقریباً71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے خزانے میں جمع کرائے جو ریکارڈ کامیابی ہے اور اس کی مثال نیب کی تاریخ میں گزشتہ کسی بھی 22ماہ میں نہیں ملتی۔
نیب سکھر نے 10.656ارب روپے، نیب لاہور نے 31.231 ارب روپے، نیب بلوچستان نے0.949ارب روپے، نیب کراچی نے 10.861ارب روپے، نیب راولپنڈی نے 14.653ارب روپے، نیب ملتان نے 2.5ارب روپے، نیب خیبر پختونخوا نے0.5 ارب روپے، نیب گلگت بلتستان نے 0.014 ارب رو پے بالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے جس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس ہوا۔ جس میں موجودہ چیئرمین کی قیادت میں اکتوبر2017 سے اب تک نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
جسٹس(ر) جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے اکتوبر2017 سے اب تک تقریباً 22ماہ کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ مجموعی طور پر تقریباً71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے خزانے میں جمع کرائے جو ریکارڈ کامیابی ہے اور اس کی مثال نیب کی تاریخ میں گزشتہ کسی بھی 22ماہ میں نہیں ملتی۔
نیب سکھر نے 10.656ارب روپے، نیب لاہور نے 31.231 ارب روپے، نیب بلوچستان نے0.949ارب روپے، نیب کراچی نے 10.861ارب روپے، نیب راولپنڈی نے 14.653ارب روپے، نیب ملتان نے 2.5ارب روپے، نیب خیبر پختونخوا نے0.5 ارب روپے، نیب گلگت بلتستان نے 0.014 ارب رو پے بالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے جس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔