قومی اسمبلی اپوزیشن نے تماشہ لگادیا وزیر داخلہ سچ بولنا تماشہ ہے تو ہوتا رہیگا اپوزیشن لیڈر
دھمکیاں نہ دیں یہ بازو ہم آزماچکے ہیں، چوہدری نثار، بیشک طاقت استعمال کرلیں تیار ہیں، خورشید شاہ، قومی اسمبلی میں جھڑپ
قومی اسمبلی میں وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی طرف سے اپوزیشن کے رویہ کو تماشا قرار دینے پرایوان کا ماحول انتہائی کشیدہ ہوگیا، وزیرداخلہ اور اپوزیشن لیڈر کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم اسپیکر نے مداخلت کرکے ماحول کو کنٹرول کرلیا۔
جمعرات کو بلوچستان میں زلزلے سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جمعرات کی صبح تک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 348جبکہ زخمیوں کی تعداد534ہے، بعض علاقوں میں امدادی سامان تقسیم کرنے میں مشکلات ہیں، ان علاقوں میں سی 130 طیاروںکے ذریعے امدادی سامان فضا سے پھینکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کل (جمعے کو) خود بلوچستان جائوںگا ۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز متاثرین زلزلہ سے یکجہتی کی قرارداد کی منظوری کے بعد جو تماشا لگایا گیا وہ انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ ہے، زلزلے کے حوالے سے غیر تصدیق شدہ رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کی جاسکتی تھی، آج ہمیں رپورٹ ملی جو ایوان میں پیش کردی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہمیں دھمکیاں نہ دیں ، یہ بازو ہم نے آزمائے ہوئے ہیں، گزشتہ روز ایوان میں 7 وزرا تھے لیکن وزرا کی عدم موجودگی کو جواز بناکر واک آئوٹ کرنا تماشا نہیں تو اور کیا ہے؟خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے واک آئوٹ کے وقت صرف 3 وزیر تھے، اگر سچ بولنا تماشا ہے تو یہ تماشا ہوتا رہے گا۔ ایم کیوایم کے رکن عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ ایوان میں گھنٹوں تقاریر کرنے سے زلزلہ زدگان کو کیا فائدہ ہوگا، ہر رکن 10 روپے عطیہ کرے تاکہ اس سے امدادی سامان بھیجا جائے۔ دریں اثنا ایوان نے ملک میں جعلی سموں پر قابو پانے ، اسلام آباد میں موثر سیکیورٹی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم سطح پر رکھنے کے حوالے سے 4 الگ الگ قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔
جمعرات کو بلوچستان میں زلزلے سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جمعرات کی صبح تک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 348جبکہ زخمیوں کی تعداد534ہے، بعض علاقوں میں امدادی سامان تقسیم کرنے میں مشکلات ہیں، ان علاقوں میں سی 130 طیاروںکے ذریعے امدادی سامان فضا سے پھینکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کل (جمعے کو) خود بلوچستان جائوںگا ۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز متاثرین زلزلہ سے یکجہتی کی قرارداد کی منظوری کے بعد جو تماشا لگایا گیا وہ انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ ہے، زلزلے کے حوالے سے غیر تصدیق شدہ رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کی جاسکتی تھی، آج ہمیں رپورٹ ملی جو ایوان میں پیش کردی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہمیں دھمکیاں نہ دیں ، یہ بازو ہم نے آزمائے ہوئے ہیں، گزشتہ روز ایوان میں 7 وزرا تھے لیکن وزرا کی عدم موجودگی کو جواز بناکر واک آئوٹ کرنا تماشا نہیں تو اور کیا ہے؟خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے واک آئوٹ کے وقت صرف 3 وزیر تھے، اگر سچ بولنا تماشا ہے تو یہ تماشا ہوتا رہے گا۔ ایم کیوایم کے رکن عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ ایوان میں گھنٹوں تقاریر کرنے سے زلزلہ زدگان کو کیا فائدہ ہوگا، ہر رکن 10 روپے عطیہ کرے تاکہ اس سے امدادی سامان بھیجا جائے۔ دریں اثنا ایوان نے ملک میں جعلی سموں پر قابو پانے ، اسلام آباد میں موثر سیکیورٹی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم سطح پر رکھنے کے حوالے سے 4 الگ الگ قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔