خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج

فاٹا انضمام اور نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے بعد حلقہ بندیاں دوبارہ ہونی چاہیے، درخواست گزار


ویب ڈیسک September 03, 2019
فاٹا انضمام اور نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے بعد حلقہ بندیاں دوبارہ ہونی چاہیے، درخواست گزار، فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف رکن صوبائی اسمبلی محمود احمد بٹنی نے علی گوہر درانی ایڈوکیٹ کی وساطت سے درخواست ہائیکورٹ میں دائر کردی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ انتخابات کے لئے انتظامات مکمل نہیں ہیں اور حکومت الیکشن کرانا چاہتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے لوکل گورنمٹ ایکٹ میں ترمیم کی ہے جس کے تحت 120 دن میں الیکشن ممکن نہیں ہے جب کہ فاٹا انضمام اور نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے بعد حلقہ بندیاں دوبارہ ہونی چاہیے، ابھی تک نئی حلقہ بندیاں نہیں ہوئی تو الیکشن کیسے ہوگا؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔