جامعہ کراچی شعبہ ابلاغ عامہ میں داخلے ٹیسٹ کی بنیاد پر دینے کی منظوری

ماسٹرزاورآنرز پروگرام میں داخلے رجحان ٹیسٹ کی بنیادپردیےجائینگے۔


Staff Reporter September 28, 2013
فیصلے کی منظوری اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں دی گئی۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے نئے تعلیمی سال 2014کے لیے شعبہ ابلاغ عامہ میں داخلہ ٹیسٹ لازمی قراردیدیا،شعبہ میں ماسٹرزاورآنرز پروگرام میں داخلے رجحان ٹیسٹ کی بنیادپردیے جائیں گے۔

اس بات کی منظوری جمعہ کوشیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹرمحمد قیصرکی زیرصدارت منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں دی گئی، یہ اجلاس آئندہ تعلیمی سال کی داخلہ پالیسی کی تشکیل کے سلسلے میں بلایاگیاتھا، اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق شعبہ ابلاغ عامہ میں ٹیسٹ پاس کرنے والا امیدوار داخلے کے آئندہ مرحلے کااہل ہوگاتاہم این ای ڈی یونیورسٹی کی طرز پرٹیسٹ کے نمبراس کے داخلے کے میرٹ میں شامل نہیں کیے جائینگے،ٹیسٹ میں 50 نمبر لانے والا امیدوار کامیاب قرار دیاجائے گا۔

اکیڈمک کونسل نے دیگرشعبوں کوداخلہ ٹیسٹ متعارف کرانے کیلیے فیصلہ شعبوں کے بورڈ آف اسٹیڈیز اور بورڈ آف فیکلیٹیزپرچھوڑدیا، اگردیگر شعبوں کے متعلقہ بورڈزڈپارٹمنٹ میں داخلے ٹیسٹ کی بنیاد پردیناچاہیں گے توٹیسٹ متعارف کرانے کیلیے ان شعبوں کی سفارشات کی منظوری کے لیے اکیڈمک کونسل کااجلاس آئندہ 15روزمیں طلب کرلیاجائے گا۔



جس میں ایسے شعبوںمیں ٹیسٹ متعارف کرانے یانہ کروانے سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیاجائے گا، اجلاس میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات ، شعبہ انگریزی،شعبہ فوڈ اینڈ سائنس،شعبہ مائیکروبیالوجی اورشعبہ بائیوکیمسٹری سمیت دیگرشعبوں میں بھی داخلے ٹیسٹ کی بنیادپردینے کی تجویز دی گئی اوراس حوالے سے کہاگیاکہ سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں انٹرکے نتائج کی شرح ایک دوسرے سے تبدیل ہوتی ہے۔

نتائج کے معیارات بہترنہیں لہٰذا مختلف شعبوں میں ٹیسٹ متعارف کرانے سے اہل اور قابل طالب علم یونیورسٹی آسکیں گے، علاوہ ازیں اجلاس میں کرمنالوجی کے بی ایس پروگرام کوشعبہ کادرجہ دینے پربحث کے بعد فیصلہ کیاگیاکہ چونکہ کرمنالوجی کوشعبہ کادرجہ دینے کی منظوری شعبہ عمرانیات کے بورڈ آف اسٹڈیز اور بورڈآف فیکلٹیز سے دی جاچکی ہے لہٰذاآئندہ اکیڈمک کونسل میں اس معاملے کوباقاعدہ طورپر ایجنڈے میں شامل کرلیا جائے اور اس پرحتمی فیصلہ کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں