وزیر اعلیٰ سندھ آواران پہنچ گئےمتاثرین کیلیے5کروڑ امداد کا اعلان

فوری طورپر 5ہزار خیمے ، طبی سامان اور دیگر اشیا بھیجی جارہی ہیں، قائم علی شاہ


News Agencies/Numainda Express September 28, 2013
آواران:وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ،خورشیدشاہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جمعے کو زلزلے سے متاثرہ بلوچستان کے علاقے آواران کا دورہ کیا اور اس موقع پر انھیں زلزلے کی تباہ کاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ نے متاثرین زلزلہ کیلیے 5کروڑ روپے امداد کا اعلان کیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ صرف آواران ضلع میں 80فیصد سے زائد مکانات تباہ ہوچکے ہیں اور تاحال ملبے کو ہٹایا جارہا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے فوری طورپر 5ہزار خیمے، طبی سامان اور دیگر اشیا بھیجی جارہی ہیں، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم مصیبت کی اس گھڑی میں بلوچ بھائیوں کے ساتھ ہیں، ہمیں سیاست چھوڑ کر اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے۔



دریں اثناوزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں تک امدادی ٹیموں کی رسائی ہوگئی ہے، تنقید کا حق ہر کسی کو حاصل ہے اگرکہیں ٹیمیں نہ پہنچنے کاکوئی مسئلہ ہے توہمیں آگاہ کیاجائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وہ وفاقی او رپنجاب حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان، یہاں کے عوام خصوصاً متاثرین زلزلہ کے ساتھ اظہار یکجہتی اور تعزیت کے لیے آواران آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیرداخلہ کی آواران آمد اور بلوچستان کے زلزلہ زدگان سے اظہار یکجہتی کرنے پرشکریہ ادا کیا۔ دریں اثناوزیر اعلیٰ پنجاب نے متاثرین زلزلہ کے لیے 10کروڑ روپے امداد کا اعلان کیا۔انھوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ متاثرہ علاقوں میں جانی ومالی نقصانات کا جائزہ لیا اور افسوس کا اظہارکیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آواران کے گریجویٹ نوجوانوں کو پنجاب میں نوکریاں دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عظیم سا نحے کے شکا ر ہو نے والے بلوچ بھا ئیوں کو کسی صورت اکیلا نہیں چھو ڑا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں