’اردو کانفرنس ایکسپریس گروپ کی خوش آئند کاوش ہے‘ دانشور
یہ مشن نوجوانوں کیلیے مفیدہوگا: شمیم حنفی، ذاتی طورپر خوشی ہوئی: عبداللہ حسین
ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے منعقدہ دوسری عالمی اردوکانفرنس کو پاکستان سمیت دنیابھر کے ادیبوں اور شعرانے خوش آئند قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایکسپریس میڈیاگروپ کے زیراہتمام 12 اور13 اکتوبرکو لاھورمیں دوسری عالمی کانفرنس کا اہتمام کیاجا رہاہے جس میںپاکستان کے مختلف شہروںسمیت دنیا بھر سے ادیب، شاعراور دانشورشرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس کے حوالے سے ممتازبھارتی اسکالر شمیم حنفی کاکہنا ہے کہ پاکستان میںاردو کی ترقی کے حوالے سے بہت وسیع پیمانے پرکام کیاجا رہاہے۔ اس سے قبل ماضی میںاس کا فقدان نظرآیا۔ گزشتہ سال ایکسپریس میڈیا گروپ نے جس مشن کاآغاز کیاوہ نوجوانوں کے لیے مفیدثابت ہوگا۔ میںاس کانفرنس کے تسلسل پرایکسپریس میڈیاگروپ کومبارکباد پیش کرتاہوں اورامیدکرتاہوں کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
ممتاز ادیب عبداللہ حسین کاکہنا ہے کہ کراچی کے بعدلاہورمیں ایکسپریس میڈیاگروپ کاپڑاؤدیکھ کرمجھے ذاتی طورپر خوشی ہوئی۔ عالمی کانفرنسزکا انعقادبہت ضروری تھامگر کسی نے اس پرتوجہ نہیںدی۔ ایکسپریس گروپ نے اپنی دیگرمصروفیات کے باوجوداس کاانعقاد کیااور تمام قلمکاروںکو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کیا۔ یہ قابل دیدبات ہے۔ میں سمجھتاہوں کہ اس طرح کی تقاریب کاانعقاد سرکاری سطح پربھی ہوتو پاکستان کاامیج دنیا بھر میں بہتر ہوگا۔
ممتازشاعر عباس تابش نے کہاکہ میڈیاکے کئی ادارے اپنی زبان کے غلط استعمال سے نوجوانوںکوگمراہ کررہے ہیں۔ ایسی صورت حال میںایکسپریس میڈیاگروپ نے ان کی اصلاح کے لیے عالمی کانفرنس کاانعقاد کیاجس کی بازگشت پاکستان سمیت دنیابھر میںہے۔ اگریہ سلسلہ یونہی جاری رہاتو اردوکبھی زوال پذیرنہیں ہوگی۔ ممتازمزاح نگارمشتاق احمدیوسفی کاکہنا ہے کہ ہمیںیہ جان کربہت خوشی ہوئی کہ ابھی وہ ادارے اورلوگ زندہ ہیںجو اردوکی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اردوکی ترقی میںجو لوگ یاجو بھی ادارے اپناکردار اداکررہے ہیں، وہ اپنے حصے کادیا جلارہے ہیں۔ ایکسپریس میڈیاگروپ کومیں دوسری عالمی کانفرنس کے انعقادپر دلی مبارکبادپیش کرتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق ایکسپریس میڈیاگروپ کے زیراہتمام 12 اور13 اکتوبرکو لاھورمیں دوسری عالمی کانفرنس کا اہتمام کیاجا رہاہے جس میںپاکستان کے مختلف شہروںسمیت دنیا بھر سے ادیب، شاعراور دانشورشرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس کے حوالے سے ممتازبھارتی اسکالر شمیم حنفی کاکہنا ہے کہ پاکستان میںاردو کی ترقی کے حوالے سے بہت وسیع پیمانے پرکام کیاجا رہاہے۔ اس سے قبل ماضی میںاس کا فقدان نظرآیا۔ گزشتہ سال ایکسپریس میڈیا گروپ نے جس مشن کاآغاز کیاوہ نوجوانوں کے لیے مفیدثابت ہوگا۔ میںاس کانفرنس کے تسلسل پرایکسپریس میڈیاگروپ کومبارکباد پیش کرتاہوں اورامیدکرتاہوں کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
ممتاز ادیب عبداللہ حسین کاکہنا ہے کہ کراچی کے بعدلاہورمیں ایکسپریس میڈیاگروپ کاپڑاؤدیکھ کرمجھے ذاتی طورپر خوشی ہوئی۔ عالمی کانفرنسزکا انعقادبہت ضروری تھامگر کسی نے اس پرتوجہ نہیںدی۔ ایکسپریس گروپ نے اپنی دیگرمصروفیات کے باوجوداس کاانعقاد کیااور تمام قلمکاروںکو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کیا۔ یہ قابل دیدبات ہے۔ میں سمجھتاہوں کہ اس طرح کی تقاریب کاانعقاد سرکاری سطح پربھی ہوتو پاکستان کاامیج دنیا بھر میں بہتر ہوگا۔
ممتازشاعر عباس تابش نے کہاکہ میڈیاکے کئی ادارے اپنی زبان کے غلط استعمال سے نوجوانوںکوگمراہ کررہے ہیں۔ ایسی صورت حال میںایکسپریس میڈیاگروپ نے ان کی اصلاح کے لیے عالمی کانفرنس کاانعقاد کیاجس کی بازگشت پاکستان سمیت دنیابھر میںہے۔ اگریہ سلسلہ یونہی جاری رہاتو اردوکبھی زوال پذیرنہیں ہوگی۔ ممتازمزاح نگارمشتاق احمدیوسفی کاکہنا ہے کہ ہمیںیہ جان کربہت خوشی ہوئی کہ ابھی وہ ادارے اورلوگ زندہ ہیںجو اردوکی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اردوکی ترقی میںجو لوگ یاجو بھی ادارے اپناکردار اداکررہے ہیں، وہ اپنے حصے کادیا جلارہے ہیں۔ ایکسپریس میڈیاگروپ کومیں دوسری عالمی کانفرنس کے انعقادپر دلی مبارکبادپیش کرتا ہوں۔