رینجرز مقدمات کی پراسیکیوشن بھی خودکرے گی

ڈی جی رینجرزکی درخواست پرحکومت سندھ نے پراسیکیوٹرزتعینات کردیے

اسپیشل پبلک پراسکیوٹرزکو ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ، کنوینس الاؤنس اورمکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔فوٹو : فائل

امن وامان کی بحالی کے لیے جاری آپریشن کی کمانڈسنبھالنے کے بعدرینجرز نے خودمختار پراسیکیوشن کیلیے 10اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرزکا بھی مطالبہ کیاتھا۔

حکومت سندھ نے پہلے مرحلے میں5اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرزانورعلی شیخ ، مشتاق احمد، محمدنواز، پرویزاختر اورغلام شبیرایڈووکیٹس کو6ماہ کے کنٹریکٹ پر تعینات کردیا ہے، اسپیشل پبلک پراسکیوٹرزکو ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ، کنوینس الاؤنس اورمکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔




ذرائع کے مطابق چیف پراسیکیوٹر نے10 پراسیکیوٹرزکی تعیناتی کی سفارش کی تھی جن میںمحکمہ پولیس کے تجربہ کار ریٹائرڈ پراسیکیوٹرزبھی شامل تھے،2عشروں سے تعینات رینجرز کا موقف ہے کہ رینجرزآپریشنل معاملات کے لیے ہے۔

اسے تفتیش کااختیارنہیں، اس وجہ سے رینجرزجن خطرناک ملزمان کوگرفتار کرتی ہے وہ کمزور پراسیکیوشن کی وجہ سے رہا ہوجاتے ہیں اور کراچی میں بدامنی کا سبب بنتے ہیں، اس صورتحال میںحکومت سندھ نے کراچی کے ہرضلع میں رینجرزکوتھانہ فراہم کیاہے، اب رینجرزکے گرفتارکیے گئے ملزمان کی تفتیش اوراس تفتیش کی بنیادپر ان کیخلاف عدالتی کارروائی کیلیے بھی رینجرزخود مختارہوگئی ہے، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرزانسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں سے لیکرسپریم کورٹ تک ان تھانوں میں درج مقدمات کی پیروی کریں گے، رینجرز کوبھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اغوابرائے تاوان کی وارداتوں کیخلاف کارروائی اورتفتیش کااختیار دیاگیا ہے۔

 
Load Next Story