چرچ پرحملے نے مذاکرات کی پالیسی کوپارہ پارہ کردیااکنامسٹ

پا کستان میں عسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن کیلیے واضح عوامی حمایت کی کمی ہے


Online September 28, 2013
مسلم لیگ نواز پنجاب میں طالبان کی کارروائیوں ہونے سے خوفزدہ ہے۔برطانوی جریدہ۔فوٹو:فائل

ایک برطا نوی جریدے کاکہنا ہے کہ پاکستان میں عسکریت پسندوں کیخلاف بھرپور آپریشن کیلیے واضح عوامی حمایت کی کمی ہے۔

جبکہ مذہبی عسکریت پسند ریاست کوتباہ کرنے پرتلے ہیں جو اس کوغیر اسلامی خیال کرتے ہیں۔ جریدے اکنامسٹ کی رپو رٹ کے مطا بق پشاور کے چرچ خود کش حملے نے عسکریت پسندوں کے ساتھ وزیر اعظم کی مصالحت کی کوشش کی پالیسی کوپارہ پارہ کردیا۔



ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاست دان خوف زدہ ہیں انتخابی مہم میں عسکریت پسندوں نے ان کوہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی جنھیں وہ پسند نہیں کرتے تھے،نواز لیگ اورتحریک انصاف طالبان کی دھمکیوں سے محفوظ رہی ،عمران خان سمجھتے ہیں کہ اگر انھوں نے عسکریت پسندوں کو ایسا جواب دیا جو ان کی اشتعال انگیزی کاسبب بنے توانھیں ماراجاسکتاہے۔

مسلم لیگ نواز پنجاب میں طالبان کی کارروائیوں ہونے سے خوفزدہ ہے۔جریدہ لکھتا ہے کہ پشاور میں ایک صدی سے بھی زائد عرصے سے مغلیہ طرز سے تعمیر گنبداورمیناروں سے مزین تعمیر کردہ تمام چرچ بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت کے طورپرکھڑے تھے ، مگر 22ستمبر کوجب دوخودکش حملہ آوروں نے چرچ میں خودکواڑادیا تو صدیوں سے پائے جانیوالے ہم آہنگی کے تصورات بھی بکھر گئے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں