کراچی کے ترقیاتی کاموں کیلیے فنڈ جاری اراکین قومی اسمبلی رکاوٹ بن گئے

اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے پی ڈبلیو ڈی پر دباؤ ہے کہ ٹھیکہ ہماری منشا کے مطابق اور ہمارے ٹھیکیداروں کوجاری کیا جائے


Staff Reporter September 07, 2019
وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی کے ہر حلقے میں 15 کروڑ کے حساب سے پی ڈبلیو ڈی کے اکاؤنٹ میں 3 ارب روپے منتقل کر دیے ہیں۔ فوٹو:فائل

کراچی میں ترقیاتی کاموں کیلیے وفاق کی جانب سے جاری اربوں روپے کے فنڈ کا استعمال متنازع بن گیا ہے۔

وفاق کی جانب سے فنڈ اراکین قومی اسمبلی کے لیے جاری کیا گیا ہے جس میں اراکین قومی اسمبلی اپنے حلقوں میں ترقیاتی اسکیمیں شروع کریں گے وفا ق کی جانب سے پاکستان ورکس ڈپارٹمنٹ میں رقم منتقل ہو گئی ہے تاہم اس کے ٹینڈر کس طر ح ہو ں گے یہ تنازع بنا ہوا ہے۔

ذرا ئع کے مطابق وفا قی حکومت نے کراچی میں اراکین قومی اسمبلی کو فی کس 15کروڑ روپے جاری کیے ہیں تاکہ وہ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام شروع کراسکیں اس سلسلے میں وفا قی حکومت نے پی ڈبلیو ڈی کے اکاؤنٹ میں 3 ارب روپے منتقل کردیے ہیں قانونی طور پرپی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینئر ساؤتھ کا استحقاق ہے کہ وہ ٹینڈرجا ری کریں اور قانونی تقاضے پورے کرنے والے ٹھیکیدار کو ٹھیکہ الاٹ کردیں۔

اراکین قومی اسمبلی نے اس میں رخنہ ڈال دیا ہے ان کی جانب سے دباؤ ہے کہ ٹھیکہ ہماری منشا کے مطابق اور ہمارے ٹھیکیداروں کو جا ری کیا جائے اس وجہ سے اربوںروپے کے ترقیا تی کام تاحال کر اچی میں شروع نہیں ہوسکے جبکہ ذرائع نے بتایا کہ 15 دن قبل وفاق کی جانب رقم منتقل ہوچکی ہے لیکن اراکین قومی اسمبلی مسلسل دباؤ ڈال ر ہے ہیں کہ ٹھیکہ ہم جاری کریںگے اور ٹھیکے دار بھی ہمارا ہوگا۔

پی ڈبلیو ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام صورتحال سے وفاقی حکومت کا آگا ہ کر دیا گیا ہے کہ اراکین قومی اسمبلی ان تر قیاتی کامو ں میں رکاوٹ بن ر ہے ہیں اور ہمارے کام میںمشکلا ت پیدا کررہے ہیں۔

کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکر یٹری عبد الرحمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں ترقیاتی کامو ں کی اشد ضرورت ہے یہ رقم اراکین قومی اسمبلی کو استعمال کرنے کے لیے دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام کراسکے لیکن ٹھیکے دینے کامسئلہ طول پکڑتا جا رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم فوری نوٹس لے کر اس مسئلہ کو حل کر کے شہر میں تر قیاتی کام شروع کرو ائیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں