کراچی کے انفرا اسٹرکچر کیلیے لانگ ٹرم قرضہ لینا پڑا تو لیں گے خسرو بختیار

شہر قائد کیلیے یلو لائن منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی


Monitoring Desk September 07, 2019
پانی اور سیوریج کیلیے 5 سال میں 300 ارب روپے کی ضرورت ہے، کے فور منصوبے کیلیے نیسپاک نے 2ماہ کا وقت مانگا ہے۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ کراچی کے انفرااسٹرکچر کیلیے لانگ ٹرم قرضہ لینا پڑا تو لیں گے، کراچی میں پانی اور سیوریج کے لیے 5 سال میں 300 ارب روپے کی ضرورت ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے بتایا کہ کراچی میں کے فور کیلیے نیسپاک نے 2ماہ کا وقت لیا ہے۔ کے فور پر نیسپاک کی ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ جلد آ جائے گی۔ کے فور میں اب پاور پلانٹ بھی شامل کرنا پڑے گا۔ پانی کو بیچ کر ہی خرچ برداشت کیا جا سکتا ہے، ورنہ منصوبے مستحکم نہیں ہوتے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ کراچی میں یلو لائن منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ متبادل توانائی کے منصوبے ترجیح قرار دیے ہیں۔سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ سال 2006 اور 2019 کی ری نیو ایبل انرجی پالیسی میں کچھ خاص فرق نہیں ہے۔

حکام وزارت توانائی نے بتایا کہ قابل تجدید توانائی کے سلسلے میں اسٹڈی کرا رہے ہیں، جہاں پوٹینشل زیادہ ہوا وہاں ری نیو ایبل انرجی کے منصوبے کیے جائیں گے۔حکام نے بتایا کہ ری نیو ایبل انرجی پالیسی 2019 بنا رہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بلوچستان کے ٹیوب ویلز شمسی توانائی طرف جانا چاہیے۔ سولرائزیشن کے معاملے پر حکومت بلوچستان، پاور ڈیویڑن اور پلاننگ کی مشترکہ میٹنگ کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں