10 بینکوں پر 80 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے عائد
اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر جانچ کے بعد ایکشن لیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ، صارفین کی معلومات اور فارن ایکس چینج کے قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے پر 10 بینکوں پر 80 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کر دیے ہیں.
اسٹیٹ بینک نے جولائی 2019 سے کمرشل بینکوںکے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر جانچ کے بعد ایکشن لیا ہے، مرکزی بینک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 10 بینکوںکے خلاف جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور مجموعی طور پر80کروڑ51لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق 32 کروڑ روپے کا سب سے بھاری جرمانہ حبیب بینک پر عائد کیا گیا ہے، ایم سی بی بینک پر 15 کروڑ 91 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ دبئی اسلامک بینک پر 7 کروڑ 79 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے خلاف تادیبی کارروائی اور جرمانوں کی تفصیلات مرکزی بینک کی ویب سائٹ پر جاری کرنا شروع کر دی ہے، یہ سلسلہ نئے مالی سال کے آغاز سے جاری ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق اس اقدام کا مقصد بینکاری نظام میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے جولائی 2019 سے کمرشل بینکوںکے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر جانچ کے بعد ایکشن لیا ہے، مرکزی بینک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 10 بینکوںکے خلاف جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور مجموعی طور پر80کروڑ51لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق 32 کروڑ روپے کا سب سے بھاری جرمانہ حبیب بینک پر عائد کیا گیا ہے، ایم سی بی بینک پر 15 کروڑ 91 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ دبئی اسلامک بینک پر 7 کروڑ 79 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے خلاف تادیبی کارروائی اور جرمانوں کی تفصیلات مرکزی بینک کی ویب سائٹ پر جاری کرنا شروع کر دی ہے، یہ سلسلہ نئے مالی سال کے آغاز سے جاری ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق اس اقدام کا مقصد بینکاری نظام میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔