سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں 72 شدت کا زلزلہ 22 افراد جاں بحق

زلزلے کا مرکز آواران سے تھوڑی دور 47 کلو میٹر گہرائی میں تھا، چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم

پاکستان میں دوبارہ آنے والے زلزلے کی شدت 6.8 تھی اور اس کا مرکز آواران سے 96 کلو میٹر شمالی مشرق میں 14.8 کلو میٹر گہرائی میں تھا، امریکی جیولوجیکل سروے فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی اور کوئٹہ سمیت سندھ اور بلوچستان کے متعدد شہروں اور علاقوں میں 7.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 55 زخمی ہوگئے۔

چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم کے مطابق یہ آفٹر شاکس نہیں بلکہ نیا زلزلہ تھا جس کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز آواران سے تھوڑی دور 47 کلو میٹر گہرائی میں تھا۔ دوسری جانب امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پاکستان میں دوبارہ آنے والے زلزلے کی شدت 6.8 تھی اور اس کا مرکز آواران سے 96 کلو میٹر شمالی مشرق میں 14.8 کلو میٹر گہرائی میں تھا۔


زلزلے کے جھٹکے کراچی کے علاوہ سندھ کے مختلف شہروں لاڑکانہ، دادو، خیر پور، فیض گنج اور نوشہرو فیروز میں محسوس کئے گئے جبکہ کوئٹہ سمیت صوبہ بلوچستان کے بھی کئی علاقوں خاران، مستونگ، کیچ، دالبندین، سبی اور چاغی وغیرہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔ چند دنوں کے بعد دوسرے بڑے زلزلے میں مشکے کے گاؤں ''نوک جو'' میں تمام مکانات گرگئے جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے، زلزلے کے وقت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس بھی جاری تھا تاہم اراکین اسمبلی زلزلے سے خوفزدہ ہو کر اسمبلی کی عمارت سے باہر نکل آئے۔

واضح رہے کہ 24 ستمبر کو کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے کئی شہروں میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے نے بلوچستان کے علاقے آواران، مشکے اور کیچ میں تباہی مچادی تھی جس میں اب تک 400 سے زائد افرادجاں بحق اورسیکڑوں زخمی ہوئے جب کہ ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے۔
Load Next Story