جج ویڈیواسکینڈل عدالت نے تینوں ملزمان کوبری کردیا
تینوں ملزمان پر جج ارشد ملک نے الزامات لگائے تھے
SHANGHAI/WASHINGTON:
جج وڈیواسکینڈل میں عدالت نے تینوں ملزمان کوبری کردیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق جج ویڈیو اسکینڈل میں جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسرمحبوب نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزمان کے خلاف ثبوت نہیں ملے۔ جس کے بعد عدالت نے تینوں ملزمان کوبری کردیا۔ ملزمان میں ناصرجنجوعہ، خرم یوسف اورغلام جیلانی شامل تھے۔ تینوں ملزمان پرجج ارشد ملک نے الزامات لگائے تھے۔
پس منظر
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازنے ایک پریس کانفرنس کے دوران احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیوجاری کی تھی جس میں وہ کہتے ہوئے نظرآرہے ہیں کہ انہیں بلیک میل کرکے اوردباؤ ڈال کرنوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دینے پر مجبور کیا گیا تھا، وگرنہ نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔ تاہم ارشد ملک نے ایک روزبعد پریس ریلیزجاری کرکے مریم نوازکے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیوکوجعلی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔
جج وڈیواسکینڈل میں عدالت نے تینوں ملزمان کوبری کردیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق جج ویڈیو اسکینڈل میں جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسرمحبوب نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزمان کے خلاف ثبوت نہیں ملے۔ جس کے بعد عدالت نے تینوں ملزمان کوبری کردیا۔ ملزمان میں ناصرجنجوعہ، خرم یوسف اورغلام جیلانی شامل تھے۔ تینوں ملزمان پرجج ارشد ملک نے الزامات لگائے تھے۔
پس منظر
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازنے ایک پریس کانفرنس کے دوران احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیوجاری کی تھی جس میں وہ کہتے ہوئے نظرآرہے ہیں کہ انہیں بلیک میل کرکے اوردباؤ ڈال کرنوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دینے پر مجبور کیا گیا تھا، وگرنہ نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔ تاہم ارشد ملک نے ایک روزبعد پریس ریلیزجاری کرکے مریم نوازکے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیوکوجعلی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔