طالبان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو پھر جنگ کا ہی راستہ اختیار کیا جائے گا عمران خان

پاکستان کے بہت سے دشمن ملک میں امن نہیں چاہتے اور باہر سے لوگوں کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے، عمران خان


ویب ڈیسک September 28, 2013
اب تک ہونے والی تمام کل جماعتی کانفرنسوں میں سیاسی جماعتوں نے بھی مذاکرات کی ہی بات کی ہےعمران خان۔ فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان کے 30 سے زائد گروپ ہیں کس سے بات کی جائے اس بات کا فیصلہ میں نے نہیں وفاقی حکومت نے کرنا ہے اگر طالبان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو پھر جنگ کا ہی راستہ اختیار کیا جائے گا۔


اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئےعمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے لئے پہلے دفتر کھول کر فائربندی کی جائے، ہم نے 9 سال تک جنگ کی اب مذاکرات کا رستہ اختیار کرنا چاہئے اوراگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر جنگ کا راستہ ہی اختیار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے 30 سے زائد گروپ ہیں کس سے بات کی جائے اس بات کا فیصلہ میں نے نہیں وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔


عمران خان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے بہت سے دشمن ملک میں امن نہیں چاہتے اور باہر سے لوگوں کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے، پہلے روز سے طالبان سے ڈائیلاگ کی بات کر رہا ہوں اور اب تک ہونے والی تمام کل جماعتی کانفرنسوں میں سیاسی جماعتوں نے بھی مذاکرات کی ہی بات کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں