اولمپکس ہاکی کوالیفائنگ بھارت سے مقابلہ نیوٹرل مقام پر کرائیں پاکستان کی تجویز
موجودہ صورتحال میں بھارتی سرزمین پرکھیلنا بہت مشکل ہوگا،کراؤڈ بھی مسائل پیدا کر سکتا ہے، صدر پی ایچ ایف
PESHAWAR:
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹوکیو اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے دوران گرین شرٹس کا بھارت سے ممکنہ مقابلہ نیوٹرل مقام پر کرانے کی تجویز دے دی۔
پاکستان ہاکی ٹیم کوآئندہ ماہ ٹوکیو اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے چیلنج کا سامنا ہے، اہم ایونٹ میں پاکستان ٹیم کا ٹاکرا بھارت، بیلجیئم یا جرمنی میں سے کسی ٹیم کے ساتھ ہوگا، تینوں ٹیمیں عالمی رینکنگ میں ٹاپ پر ہیں اور ٹائی کے مقابلوں کی میزبانی بھی کریں گی، پاکستانی ٹیم کے حریف کا فیصلہ 9 ستمبر کو ہو گا۔ ڈراز میں پاکستان کی ٹائی بھارت کے ساتھ ہو گئی تو گرین شرٹس کو کھیلنے کیلیے وہاں جانا پڑے گا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر کو اس صورتحال پر تشویش ہے، انھوں نے کہا کہ اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کا مقابلہ بھارت کے ساتھ ہوا تو ہم معاملہ ایف آئی ایچ کے سامنے اٹھائیںگے، میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ صورتحال میں بھارتی سرزمین پرمیزبان ٹیم کے ساتھ کھیلنا ہمارے لیے بہت مشکل ہوگا،وہاں کا کراؤڈ بھی مسائل پیدا کر سکتا ہے،ویزا مسائل بھی بہت زیادہ ہوں گے جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم آخری لمحات تک غیر یقینی صورتحال کا شکار رہے گی۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں صدر پی ایچ ایف نے مزیدکہاکہ ہم اپنی حکومت کے ساتھ ایف آئی ایچ اور آئی او سی سے بھی رابطہ کریں گے تاکہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جا سکے ، ہماری طرف سے نیوٹرل وینیو کا آپشن ہوگا لیکن یہ بھارت کے حق میں نہیں جاتا،ہم ایف آئی ایچ کو یہ تجویز بھی دیں گے کہ بھارت کے بجائے ہمیں کسی اور ٹیم سے مقابلے کا موقع دیں۔
ایک سوال پر بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہاکہ اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریاں درست سمت میں گامزن ہیں،سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ایسا اسکواڈ تشکیل دیا جائے گا جو عوامی توقعات کے مطابق نتائج دے سکے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ گذشتہ اولمپکس میں بھی گرین شرٹس میگا ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکے تھے، ہماری پوری کوشش ہے کہ اس بار قومی ٹیم ٹوکیو اولمپکس کے دوران ضرور ایکشن میں دکھائی دے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹوکیو اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے دوران گرین شرٹس کا بھارت سے ممکنہ مقابلہ نیوٹرل مقام پر کرانے کی تجویز دے دی۔
پاکستان ہاکی ٹیم کوآئندہ ماہ ٹوکیو اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے چیلنج کا سامنا ہے، اہم ایونٹ میں پاکستان ٹیم کا ٹاکرا بھارت، بیلجیئم یا جرمنی میں سے کسی ٹیم کے ساتھ ہوگا، تینوں ٹیمیں عالمی رینکنگ میں ٹاپ پر ہیں اور ٹائی کے مقابلوں کی میزبانی بھی کریں گی، پاکستانی ٹیم کے حریف کا فیصلہ 9 ستمبر کو ہو گا۔ ڈراز میں پاکستان کی ٹائی بھارت کے ساتھ ہو گئی تو گرین شرٹس کو کھیلنے کیلیے وہاں جانا پڑے گا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر کو اس صورتحال پر تشویش ہے، انھوں نے کہا کہ اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کا مقابلہ بھارت کے ساتھ ہوا تو ہم معاملہ ایف آئی ایچ کے سامنے اٹھائیںگے، میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ صورتحال میں بھارتی سرزمین پرمیزبان ٹیم کے ساتھ کھیلنا ہمارے لیے بہت مشکل ہوگا،وہاں کا کراؤڈ بھی مسائل پیدا کر سکتا ہے،ویزا مسائل بھی بہت زیادہ ہوں گے جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم آخری لمحات تک غیر یقینی صورتحال کا شکار رہے گی۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں صدر پی ایچ ایف نے مزیدکہاکہ ہم اپنی حکومت کے ساتھ ایف آئی ایچ اور آئی او سی سے بھی رابطہ کریں گے تاکہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جا سکے ، ہماری طرف سے نیوٹرل وینیو کا آپشن ہوگا لیکن یہ بھارت کے حق میں نہیں جاتا،ہم ایف آئی ایچ کو یہ تجویز بھی دیں گے کہ بھارت کے بجائے ہمیں کسی اور ٹیم سے مقابلے کا موقع دیں۔
ایک سوال پر بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہاکہ اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریاں درست سمت میں گامزن ہیں،سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ایسا اسکواڈ تشکیل دیا جائے گا جو عوامی توقعات کے مطابق نتائج دے سکے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ گذشتہ اولمپکس میں بھی گرین شرٹس میگا ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکے تھے، ہماری پوری کوشش ہے کہ اس بار قومی ٹیم ٹوکیو اولمپکس کے دوران ضرور ایکشن میں دکھائی دے۔