پی ایس ایل فرنچائززکا بینک گارنٹی جمع کرانے سے انکار
پہلے چوتھے ایڈیشن کے حتمی اکاؤنٹس شیئرکیے جائیں، بورڈ سے مطالبہ
پی ایس ایل فرنچائزز نے اگلے سیزن کی بینک گارنٹی جمع کرانے سے انکار کردیا۔
معاہدے کے تحت فرنچائززکوایک سال پہلے ہی اگلے ایڈیشن کی بینک گارنٹی جمع کرانا پڑتی تھی مگر پی سی بی نے گذشتہ برس اسے6ماہ کردیا تھا،البتہ اب چند ماہ قبل ہی بینک گارنٹی کیلیے خطوط ارسال کرنا شروع کر دیے گئے۔
گزشتہ دنوں لاہور میں چیئرمین بورڈ احسان مانی سے ملاقات کے موقع پرفرنچائززکا کہنا تھا کہ اب لیگ مستحکم ہو چکی لہذا بینک گارنٹی کا سلسلہ ختم کر دیا جائے،حکام اس بات سے متفق بھی نظر آئے مگر اب پیچھے ہٹ گئے ہیں، عموماً بعض فرنچائزز بورڈ کو فیس کے حوالے سے ہر سال ہی پریشان کرتی ہیں، ماضی میں چندکی بینک گارنٹی کیش بھی کرائی جا چکی، اس لیے بورڈکوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔
پی سی بی کی جانب سے مسلسل اصرار پر اب مالکان نے واضح کردیاکہ جب تک انھیں رواں برس منعقدہ ایڈیشن کے حتمی حسابات نہیں دیے جاتے وہ بینک گارنٹی جمع نہیں کرائیں گے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل فورکا فائنل15 مارچ کونیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا تھا، مگرتقریباً6ماہ گذرنے کے باوجود اکاؤنٹس کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔
دوسری جانب لاہور کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ فرنچائز اور بورڈ آفیشلز پر مشتمل ورکنگ گروپس بنائے جائیں گے، ان کی تجاویز گورننگ کونسل میٹنگ میں زیرغور آئیں گی، مگر تاحال ان گروپس کی میٹنگز میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ،پی ایس ایل کے معاملات پر ایک جمود سا طاری ہے،اب تک پی سی بی کی نئی انتظامیہ نے لیگ کو زیادہ لفٹ نہیں کرائی۔
معاہدے کے تحت فرنچائززکوایک سال پہلے ہی اگلے ایڈیشن کی بینک گارنٹی جمع کرانا پڑتی تھی مگر پی سی بی نے گذشتہ برس اسے6ماہ کردیا تھا،البتہ اب چند ماہ قبل ہی بینک گارنٹی کیلیے خطوط ارسال کرنا شروع کر دیے گئے۔
گزشتہ دنوں لاہور میں چیئرمین بورڈ احسان مانی سے ملاقات کے موقع پرفرنچائززکا کہنا تھا کہ اب لیگ مستحکم ہو چکی لہذا بینک گارنٹی کا سلسلہ ختم کر دیا جائے،حکام اس بات سے متفق بھی نظر آئے مگر اب پیچھے ہٹ گئے ہیں، عموماً بعض فرنچائزز بورڈ کو فیس کے حوالے سے ہر سال ہی پریشان کرتی ہیں، ماضی میں چندکی بینک گارنٹی کیش بھی کرائی جا چکی، اس لیے بورڈکوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔
پی سی بی کی جانب سے مسلسل اصرار پر اب مالکان نے واضح کردیاکہ جب تک انھیں رواں برس منعقدہ ایڈیشن کے حتمی حسابات نہیں دیے جاتے وہ بینک گارنٹی جمع نہیں کرائیں گے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل فورکا فائنل15 مارچ کونیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا تھا، مگرتقریباً6ماہ گذرنے کے باوجود اکاؤنٹس کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔
دوسری جانب لاہور کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ فرنچائز اور بورڈ آفیشلز پر مشتمل ورکنگ گروپس بنائے جائیں گے، ان کی تجاویز گورننگ کونسل میٹنگ میں زیرغور آئیں گی، مگر تاحال ان گروپس کی میٹنگز میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ،پی ایس ایل کے معاملات پر ایک جمود سا طاری ہے،اب تک پی سی بی کی نئی انتظامیہ نے لیگ کو زیادہ لفٹ نہیں کرائی۔