ایف بی آر کی جانب سے سنگل ٹیکس ریٹرن کی دعوت پر صوبوں کا اعتراض

ایف بی آر کی جانب سے موصول ہونے والے مسودے کا جائزہ لیا جارہا ہے، ایڈوائزرایس آر بی


Irshad Ansari September 08, 2019
وفاق اور صوبوں کے درمیان سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل متعارف کروانے کے معاملہ پر اختلافات شدت اختیار کرگئے (فوٹو: فائل)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے بغیر تیاری کے صوبوں کوسنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل کے ایم او یو پر دستخط کی دعوت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

صوبوں نے ایف بی آرکے مسودے پر جواب دینے کیلیے وقت مانگ لیا ہے جبکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس دہندگان کی سہولت اور ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں شفافیت لانے کیلیے سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل متعارف کروانے کے معاملہ پر اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بغیر تیاری اور عملدارآمد کے انتظامات کیے بغیر صوبوں کو سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اورسنگل پورٹل کیلیے مفاہمت کی یاداشت کے معاہدہ(ایم او یو)کے معاہدے کا مسودہ بھجوادیا ہے اورصوبوں کو ایم او یو پر دستخط کرنے کہا ہے تاہم صوبوں نے ایم اویو کے مسودے پراعتراضات اٹھا دییے ہیں جبکہ سندھ ریونیو بورڈ(ایس آر بی)نے وفاق کی جانب سے ایم او یو کا مسودہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسودے کا جائزہ لیا جارہا ہے اور محرم الحرام کی تعطیطیلات کے بعد وفاق کو جواب بھجوایا جائیگا۔

ایس آر بی کے ایڈوائزر ٹیکس پالیسی مشتاق کاظمی نے ایکسپریس کوبتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے موصول ہونے والے مسودے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ سندھ ریونیو بورڈ سمیت کسی بھی صوبائی ریونیو اتھارٹی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اورسنگل پورٹل کیلیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور سب اصولی طور پر متفق ہیں۔

صوبائی ریونیو اتھارٹیز کا موقف ہے کہ ایم او یو برائے ایم او یو نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس پر موثر طریقے سے عملدرآمد ہونا چاہیے جس کیلیے ضروری ہے کہ ایم او یو پر عملدرآمد کی کی تیاری کی جائے اور ایف بی آر نے صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے ساتھ طے کیا تھا کہ وہ سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل متعارف کے حوالے سے تیا کردہ ویب پورٹل و سسٹم کے قابل عمل ہونے کے حوالے سے کیے جانیوالے انتظامات بارے ڈیمانسٹریشن دیں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا اور اب ایم او یو کا مسودہ بھجوادیا گیا ہے۔

ایم او یو پر دستخط کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر نے بتایا کہ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کے دور میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اورصوبائی ریونیو اتھارٹیز کے درمیان مفاہمت کی یاداشت کے معاہدہ(ایم او یو)کے معاہدے پر اصولی اتفاق ہوگیا تھا اور اسے مشاورت سے حتمی شکل دینے کے بعد دستخط ہونا تھے اور اسی تناظر میں ایف بی آر کی صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے ساتھ متعدد ملاقاتیں ہوئی ہیں اور ان ملاقاتوں کے نتیجے میں ہی ایم او یو کا مسودہ تیار کرکے صوبوں کو دستخط کیلیے بھجوایا گیا ہے اور جو تاریخ طے ہوگی اس تاریخ پر ایف بی آر اور چاروں صوبائی ریونیو اتھارٹیز اس ایم او یو پر دستخط کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگل پورٹل پر عملدرآمد حوالے سے ایف بی آر اور صوبائی ریونیو اتھارٹی کے حکام حالیہ اجلاس 11 جولائی 2019 کو فیڈرل بورڈ آف ریونیوہیڈ کوارٹر میں منعقد جس میں ایف بی آر کے علاوہ سندھ ریونیو بورڈ،پنجاب ریونیو اتھارٹی،کے پی کے ریونیو اتھارٹی اور بلوچستان سے نمائندے شریک ہوئے۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 6ارب ڈالر کے قرضے کیلیے ایف بی آر سے متعلق طے پانیوالی شرائط میں سے سنگل پورٹل اور سنگل ریٹرن فارم بھی یہ ایک بڑی شرط ہے اور اگر وفاق و صوبوں کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوجاتے ہیں تو اس سے آئی ایم ایف کی ایک بڑی شرط پوری ہوجائے گی اور نہ صرف آئی ایم ایف سے پہلی سہہ ماہی کی کارکلردگی کے جائزہ میں سہولت ملے گی بلکہ اس سے ایز آف ڈوئنگ بزنس میں بھی بہتری آئے گی اور ایز آف ڈوئنگ بزنس میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر اور صوبائی ریونیو اتھارٹیز و بورڈ کے درمیان ایم او یو طے پاجائیگا اور اس ایم او یو پر وفاق کی طرف سے چیئرمین ایف بی آراور صوبوں کی طرف سے صوبائی ریونیو اتھارٹیز و بورڈز کے سربراہان دستخط کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں