شہر قائد میں وفاقی حکومت کے میگا منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر

سخی حسن چورنگی فلائی اوور کا تعمیراتی کام نامکمل، فائیواسٹار چورنگی بالائی گزرگاہ کے منصوبے پر پیشرفت نہ ہوسکی

کراچی ترقیاتی پیکیج کی اسکیموں کاستمبر میں افتتاح کیاجاناتھا،کے ڈی اے چورنگی پربھی فلائی اوورپرکام مکمل نہیں ہوا۔ فوٹو: ایکسپریس

شہر قائد میں وفاقی حکومت کے تحت جاری میگا منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا امکان ہے جس کے باعث کراچی کے شہریوں کی وہ امیدیں فوری طور پر پوری نہ ہوسکیں گی جو ان منصوبوں کی تکمیل سے وابستہ کرلی گئی تھیں۔

کراچی میں سخی حسن چورنگی فلائی اوور کا تعمیراتی کام تاحال نامکمل ہے جبکہ فائیواسٹار چورنگی بالائی گزرگاہ منصوبے پر بھی تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے وفاقی حکومت کے کراچی ترقیاتی پیکیج کی اسکیمز کا ستمبر میں افتتاح کیاجاناتھا لیکن فنڈز کی عدم دستیابی،تکنیکی مسائل اور تعمیراتی کام میں تاخیر پر رواں ماہ افتتاح کا معاملہ کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دور میں کراچی کے لیے 25ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیاگیاتھا،کراچی ترقیاتی پیکیج کے تحت وفاق کے زیر نگرانی کراچی میں شاہراہوں ،فلائی اوور کی تعمیر کے منصوبوں پر کام جاری ہے تاہم کے ڈی اے چورنگی پر بھی فلائی اوور ،ملحقہ سڑک پر کام مکمل نہیں ہوا۔


وفاقی حکومت اورگورنر سندھ عمران اسماعیل نے ستمبر میں پانچ منصوبوں کومکمل کرنے کا اعلان کیاتھا، بتایا جاتا ہے کہ وفاقی حکومت نے تین فلائی اوورز منصوبوں کے لیے 893ملین روپے مختص کیے تاہم چھ ستمبر 2019تک وفاقی حکومت نے فلائی اوور منصوبوں کے لیے کوئی فنڈز جاری نہیں کیا۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فراہمی آب کا مسئلہ بھی سنگین صورت اختیار کرگیا ہے لیکن وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان سیاسی چپقلش کے باعث اس عظیم منصوبے پر تاحال کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے،کے فور منصوبے سے متعلق ٹیکنیکل رپورٹ کے بعد مسائل بڑھ گئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ ڈیزائن،تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کے بعد کے فور منصوبے کو آگے بڑھانا مشکل ہے،اس منصوبے کی لاگت بڑھ کر 150ارب روپے ہوچکی ہے نیسپاک کی رپورٹ میں کے فور منصوبے میں کئی فنی خامیوں اور مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے،نیسپاک نے کے فور منصوبے کے روٹ،کینال الائنمنٹ کو تبدیل کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
Load Next Story