مافیا نے عاشورہ کے موقع پر دودھ کی من مانی قیمتوں کی وصولی شروع کردی

کھارادر میں واقع ایک دودھ کی دکان پر 7تا 10محرم تازہ دودھ 140روپے لیٹر قیمت پر فروخت ہورہا ہے


Kashif Hussain September 08, 2019
کھارادر میں واقع ایک دودھ کی دکان پر 7تا 10محرم تازہ دودھ 140روپے لیٹر قیمت پر فروخت ہورہا ہے، فوٹو: ایکسپریس

ڈیری مافیا نے عاشورہ کے موقع پر دودھ کی طلب میں غیرمعمولی اضافہ سے فائدہ اٹھانے کے لیے من مانی قیمتوں کی وصولی شروع کردی ہے۔

عاشورہ کے موقع پر بڑے پیمانے پر نذرونیاز کے لیے دودھ سے شربت ، کھیر اور دیگر لوازمات تیار کیے جاتے ہیں۔ دودھ فروشوں نے موقع سے فائدہ اٹھاکر دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے۔ شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت بدستور آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے اور شہریوں کو نذرونیاز کے لیے دودھ کے حصول میں سخت دشواری کا سامنا ہے۔

شہر کے بیشتر علاقوں میں دودھ کی دکانیں صبح اور شام کے مخصوص اوقات میں چند گھنٹوں کے لیے کھولی جاری ہیں اور زیادہ تر دودھ من مانی قیمت پر مخصوص دکانوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔ دودھ کی سرکاری قیمت تاحال 94روپے لیٹر مقرر ہے تاہم شہر بھر میں غیرسرکاری قیمت 110روپے لیٹر رائج کردی گئی ہے عاشورہ کے دنوں میں قیمت 140روپے لیٹر تک پہنچادی گئی ہے۔

دکانداروں کاکہنا ہے کہ طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے بندھی کا دودھ ناکافی ہے اور اضافی طلب پوری کرنے کے لیے ہول سیل کی اوپن مارکیٹ سے دودھ مہنگے داموں خریدنا پڑرہا ہے اس لیے مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ دکانداروں کو سال بھر ایک ہی نرخ پر دودھ سپلائی کیا جاتا ہے اور عاشورہ کے دنوں میں دودھ کی قیمت میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا ۔ دودھ کی دستیابی میں کمی کی وجہ سے شہری ڈبہ بند دودھ استعمال کررہے ہیں جبکہ بڑے پیمانے پر خشک دودھ کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔