یہ پرچم کیا کہتے ہیں
مختلف ممالک کے قومی جَھنڈوں کے بارے میں دل چسپ حقائق
مختلف ممالک کی پہچان مختلف چیزوں سے ہے جیسے فرانس ایفل ٹاور کے حوالے سے جانا جاتا ہے وہیں مصر کو قدیم اہراموں نے شہرت بخشی ہے۔ لیکن کچھ چیزیں ان میں یکساں بھی ہیں جیسے بڑے بڑے عالمی فورمز پر ہر ملک کی شناخت صرف اس کا پرچم ہوتا ہے۔ اسی طرح بڑے بین الاقوامی کھیلوں (جیسے اولمپکس) میں جیتنے والے کھلاڑی یا ٹیم کا قومی ترانہ بجایا جاتا ہے۔
دنیا کے تقریباً 196 ممالک کے اپنے اپنے الگ پرچم اور قومی ترانے ہیں۔ یہ پرچم اپنے ملک کی شان اور وقار بھی ہے اور غرور بھی۔ یہ پرچم اگر خوشی کے موقعوں پر بڑی بڑی عمارتوں پر لہرایا جاتا ہے تو دوسری طرف اس کا سَر نِگوں ہونا مصیبت و غم کی گھڑی کی نشان دہی کرتا ہے۔
آپ میں سے بہت سوں کو معلوم ہوگا کہ سعودی عرب کے جھنڈے پر کلمہ طیبہ لکھا ہے اور ساتھ تلوار بنی ہے جب کہ سری لنکا کے جھنڈے پر ایک شیر تلوار تھامے کھڑا ہے۔ لیکن یہاں ہم ان چند ممالک کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن کے جھنڈے نہ صرف مختلف ہیں بلکہ ان کے رنگ اور ان پر بنے نشانات متعلقہ ملک کے بارے میں بہت سے حقائق سامنے لاتے اور داستانیں سُناتے ہیں۔
1۔ میکسیکو:
براعظم شمالی امریکا کے ملک میکسیکو کا پرچم سرخ، سفید اور سبز رنگ کی تین پٹیوں پر مشتمل ہے اور یہ رنگ اسپین سیم میکسیکو کی اس کی آزادی کو ظاہر کرتے ہیں۔ درمیانی پٹی پر ایک شِکرے کو دکھایا گیا ہے جو کیکٹس کے پودے پر بیٹھا ہے اور اس نے ایک سانپ کو دبوچ رکھا ہے۔ یہ نشان میکسیکو کا قومی نشان بھی ہے۔ یہ پرچم ستمبر 1968 سے ملک میں رائج ہے۔
2۔ قازقستان:
اسلامی دنیا کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک قازقستان کے پرچم میں نیلے رنگ (جو سمندر، ثقافت اور ترک نسل کو ظاہر کرتا ہے) کے بیچوں بیچ ایک سنہرے شِکرے (باز کی ایک قسم) کے اوپر سورج جگمگا رہا ہے جس میں سے 32 کرنیں پھوٹ رہی ہیں۔ جھنڈے کے بائیں جانب سنہرے رنگ کا ایک ثقافتی نشان بنا ہے جسے (کوشکار موئز) کہا جاتا ہے۔ سورج زندگی اور طاقت جب کہ شکرا آزادی کی علامت ہے اور صدیوں سے یہ تمام قازق قبائل کے جھنڈوں پر موجود ہے۔ قازقستان کا موجودہ جھنڈا جون 1994 سے چلا آ رہا ہے۔
3۔ موزمبیق:
جنوب مشرقی افریقا کے اس ملک کا نام بہت کم لوگوں نے سن رکھا ہو گا۔ اس کے جھنڈے میں ہرے، کالے اور پیلے رنگ کی 3 پٹیاں ہیں۔ بائیں جانب سرخ تکون میں ایک پیلا ستارہ جگمگا رہا ہے جو مارکسزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ستارے کے اندر ایک سفید کھلی کتاب بنی ہے جو ملک میں تعلیم کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ کتاب کے اوپر ایک کلاشنکوف اور سنگین/درانتی بنی ہے۔ کلاشنکوف اپنے ملک کے دفاع جب کہ سنگین زراعت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ اب تک دنیا کا واحد جھنڈا ہے کہ جس پر ایک جدید جنگی ہتھیار بنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس پرچم کو بدلنے کی منظوری دی جا چکی ہے لیکن اس پر عمل ہونا باقی ہے۔
4۔ برازیل:
برازیل کے پرچم کو دنیا کا مشکل ترین پرچم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیسے ؟؟ وہ آگے معلوم ہو گا۔ سبز رنگ (جوگھنے جنگلات کو ظاہر کرتا ہے) کے اندر زردی مائل، ہیرے کی شکل کا ایک قطعہ ہے (جو سونے اور دوسری معدنیات کو ظاہر کرتا ہے) جس کے اندر ایک نیلی گیند بنی ہے۔ اس گیند کے اندر ہرے رنگ سے پُرتگیزی زبان میں '' Ordem e Progresso'' لکھا ہے، جس کا مطلب ہے ''نظم وضبط اور ترقی''۔ نیلی گیند میں موجود 27 ستارے برازیل کی ستائیس ریاستوں کے نمائندہ ہیں اور انہی بکھرے ہوئے ستائیس ستاروں کی مخصوص جگہ موجودگی اس کو ایک پیچیدہ جھنڈا بناتی ہے۔ یہ جھنڈا 1889 سے رائج ہے۔
5۔ کمبوڈیا:
افغانستان کے علاوہ کمبوڈیا وہ واحد ملک ہے جس کے پرچم پر کوئی عمارت بنی ہے۔ نیلی پٹیوں کے بیچ میں سفید رنگ سے بنا یہ محل مشہورِ زمانہ و قدیم ''انگور واٹ'' کا مندر ہے۔ یہ مندر ملک کے ثقافتی ورثے، انصاف اور سالمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ پرچم 1993 میں اپنایا گیا تھا۔
6۔ البانیہ:
بلقانی ریاست البانیہ کے جھنڈے میں گہرے سرخ رنگ کے اندر ایک کالے رنگ کا باز بنا ہے جس کے دو منہ ہیں۔ ایک مشرق اور دوسرا مغرب کی جانب۔ یہ دو مُوہا باز بلقانی ریاستوں میں البانیہ کی سالمیت کا نشان ہے اور یہاں بکثرت پایا جاتا ہے۔ پہلی بار اسے 1912 اور پھر 1992 میں اپنایا گیا۔
7۔ نیپال:
دنیا کا واحد جھنڈا جو تکون کی شکل میں ہے، وہ نیپال کا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ یہ دنیا کے قدیم ترین سرکاری جھنڈوں میں سے ایک ہے۔ اس کا تکونی حصہ ملک میں موجود کوہِ ہمالیہ کی بلند اور عظیم چوٹیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کا سرخ رنگ جنگ میں فتح جب کہ نیلا رنگ امن کی علامت ہے۔ یہاں ایک دل چسپ بات بتاتا چلوں کہ نیپالی جھنڈے کی پیمائش اور مختلف زاویوں سے اس کی بناوٹ باقاعدہ طور پہ نیپالی آئین کا حِصہ ہے۔ اسی وجہ سے اسے میتھمیٹیکل فلیگ بھی کہا جاتا ہے۔
8۔ انگولا:
مغربی افریقا کے ملک انگولا کے پرچم میں سرخ اور کالی پٹیوں کے بیچوں بیچ پیلے رنگ کا ایک چُھرا اور دانتے دار چکر بنا ہے، جس کے اندر ایک ستارہ ہے۔ یہ چُھرا کسانوں کو اور دانتے دار چکر کارخانوں کے ملازمین کو ظاہر کرتا ہے۔ کالا رنگ برِاعظم افریقا جب کہ سُرخ ، انقلاب اور خون کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جھنڈا نومبر 1975 سے ملک میں رائج ہے۔
9۔ قِبرص:
اگر کوئی آپ سے یہ سوال کرے کہ کس ملک کے جھنڈے پر اس کا نقشہ بنا ہے؟؟ تو بلاجھجک قبرص کا نام لے لیں۔ قبرص کے قومی پرچم پر زیتون کی دو شاخوں کے اوپر سُنہرے رنگ سے ملک کا نقشہ بنا ہے۔ زیتون کی دو شاخیں ملک کا قومی نشان ہیں۔ یہ جھنڈا 1960 سے چھوٹی موٹی تبدیلیوں کے ساتھ ملک میں رائج ہے۔
10۔ سوازی لینڈ:
جنوبی افریقی ریاست سوازی لینڈ (جو چاروں طرف سے مملکت جنوبی افریقا سے گھرا ہوا ہے) کا جھنڈا وہاں کے بادشاہ کنگ سوبوزا-2 ، کا بنایا ہوا ہے جس کے وسط میں کالے اور سفید رنگ کی ایک شیلڈ ہے جسے ''نگونی شیلڈ'' کہتے ہیں۔ یہ شیلڈ دشمنوں سے حفاظت کی علامت ہے، جب کہ اس میں موجود کالا اور سفید رنگ، ملک میں بسنے والے کالے اور گورے لوگوں کی یکجہتی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس شیلڈ پر'' ویڈو برڈ'' نامی پرندے کے تین ''پر'' بنے ہیں جو کہ بادشاہ کے استعمال میں رہنے والے پروں سے مشابہہ ہیں۔
11۔ بھوٹان:
مخصوص رنگوں کی آمیزش اور ان کو بیچ سے کاٹتا ایک مسکراتا ہوا اسٹائلش ڈریگن، پیشِ خدمت ہے دنیا کے دل چسپ جھنڈوں میں سے ایک، بھوٹان کا پرچم۔ یہ دنیا کی قدیم بدھ سلطنت ہے جہاں ہر سو میں سے ایک شخص ''مونک'' ہے۔ پرچم میں موجود نارنجی رنگ بدھ مذہب کی روحانی ثقافت کو جب کہ پیلا رنگ عوامی ثقافت کو ظاہر کرتا ہے۔ بیچ میں سفید رنگ کے '' تھنڈر ڈریگن'' نے جواہر پکڑ رکھے ہیں۔ یہ جواہر بھوٹان کی ترقی کی علامت ہیں۔ کہتے ہیں کہ ڈریگن کا مسکراتا چہرہ بھوٹان کے دفاع کی علامت ہے۔ تھنڈر ڈریگن کی سرزمین کا یہ جھنڈا 1969 سے چلا آ رہا ہے۔
۔۔۔
کیا آپ کو معلوم ہے
٭ بیلیز کی ٹمبر انڈسٹری کی اہمیت کا اندازہ اس کے جھنڈے پر بنے دو محنت کشوں، اوزار اور درخت سے لگایا جا سکتا ہے۔
٭ لائبیریا کا جھنڈا امریکی جھنڈے سے بہت مشابہت رکھتا ہے اور اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں کیوںکہ لائبیریا کو ریاست ہائے متحدہ امریکا کو مفت غلاموں کی فراہمی کے لیے ایک کالونی کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔
٭ بہت عرصے تک (کرنل قزافی کے دور میں) لیبیا کا جھنڈا صرف ایک رنگ پر مشتمل تھا۔
٭ جرمنی اور بیلجیم کی طرح کالے، پیلے اور سرخ رنگوں پر مشتمل یوگنڈا کے پرچم کے بیچوں بیچ ایک مرغ بنا ہے۔
٭ ویٹٰیکن اسٹیٹ اور سوئٹزرلینڈ وہ دو ممالک ہیں جن کے پرچم چوکور (مربع شکل) ہیں، جب کہ باقی جھنڈے مستطیل شکل میں ہیں۔
٭ دنیا کا واحد جھنڈا جو کسی بھی حالت میں سرنگوں نہیں ہوتا وہ سعودی عرب کا جھنڈا ہے۔
٭ عراق کے جھنڈے پر ''اللہ اکبر'' اور ایران کے جھنڈے پر ''اللہ'' لِکھا ہے۔
٭ بھارت کے جھنڈے پر ''اشوک چکر''، اسرائیل کے پرچم پر ''ڈیوڈ اسٹار'' اور لبنان کے جھنڈے پر دیودار کا درخت بنا ہے۔
٭ بہت سے ممالک کے جھنڈے آپس میں کافی حد تک مشابہت رکھتے ہیں جن میں آئرلینڈ اور آئیوری کوسٹ، پولینڈ، انڈونیشیا اور مناکو، لگسمبرگ اور ہالینڈ، ترکی اور تیونس، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ، تھائی لینڈ اور کوسٹاریکا شامل ہیں۔
دنیا کے تقریباً 196 ممالک کے اپنے اپنے الگ پرچم اور قومی ترانے ہیں۔ یہ پرچم اپنے ملک کی شان اور وقار بھی ہے اور غرور بھی۔ یہ پرچم اگر خوشی کے موقعوں پر بڑی بڑی عمارتوں پر لہرایا جاتا ہے تو دوسری طرف اس کا سَر نِگوں ہونا مصیبت و غم کی گھڑی کی نشان دہی کرتا ہے۔
آپ میں سے بہت سوں کو معلوم ہوگا کہ سعودی عرب کے جھنڈے پر کلمہ طیبہ لکھا ہے اور ساتھ تلوار بنی ہے جب کہ سری لنکا کے جھنڈے پر ایک شیر تلوار تھامے کھڑا ہے۔ لیکن یہاں ہم ان چند ممالک کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن کے جھنڈے نہ صرف مختلف ہیں بلکہ ان کے رنگ اور ان پر بنے نشانات متعلقہ ملک کے بارے میں بہت سے حقائق سامنے لاتے اور داستانیں سُناتے ہیں۔
1۔ میکسیکو:
براعظم شمالی امریکا کے ملک میکسیکو کا پرچم سرخ، سفید اور سبز رنگ کی تین پٹیوں پر مشتمل ہے اور یہ رنگ اسپین سیم میکسیکو کی اس کی آزادی کو ظاہر کرتے ہیں۔ درمیانی پٹی پر ایک شِکرے کو دکھایا گیا ہے جو کیکٹس کے پودے پر بیٹھا ہے اور اس نے ایک سانپ کو دبوچ رکھا ہے۔ یہ نشان میکسیکو کا قومی نشان بھی ہے۔ یہ پرچم ستمبر 1968 سے ملک میں رائج ہے۔
2۔ قازقستان:
اسلامی دنیا کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک قازقستان کے پرچم میں نیلے رنگ (جو سمندر، ثقافت اور ترک نسل کو ظاہر کرتا ہے) کے بیچوں بیچ ایک سنہرے شِکرے (باز کی ایک قسم) کے اوپر سورج جگمگا رہا ہے جس میں سے 32 کرنیں پھوٹ رہی ہیں۔ جھنڈے کے بائیں جانب سنہرے رنگ کا ایک ثقافتی نشان بنا ہے جسے (کوشکار موئز) کہا جاتا ہے۔ سورج زندگی اور طاقت جب کہ شکرا آزادی کی علامت ہے اور صدیوں سے یہ تمام قازق قبائل کے جھنڈوں پر موجود ہے۔ قازقستان کا موجودہ جھنڈا جون 1994 سے چلا آ رہا ہے۔
3۔ موزمبیق:
جنوب مشرقی افریقا کے اس ملک کا نام بہت کم لوگوں نے سن رکھا ہو گا۔ اس کے جھنڈے میں ہرے، کالے اور پیلے رنگ کی 3 پٹیاں ہیں۔ بائیں جانب سرخ تکون میں ایک پیلا ستارہ جگمگا رہا ہے جو مارکسزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ستارے کے اندر ایک سفید کھلی کتاب بنی ہے جو ملک میں تعلیم کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ کتاب کے اوپر ایک کلاشنکوف اور سنگین/درانتی بنی ہے۔ کلاشنکوف اپنے ملک کے دفاع جب کہ سنگین زراعت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ اب تک دنیا کا واحد جھنڈا ہے کہ جس پر ایک جدید جنگی ہتھیار بنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس پرچم کو بدلنے کی منظوری دی جا چکی ہے لیکن اس پر عمل ہونا باقی ہے۔
4۔ برازیل:
برازیل کے پرچم کو دنیا کا مشکل ترین پرچم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیسے ؟؟ وہ آگے معلوم ہو گا۔ سبز رنگ (جوگھنے جنگلات کو ظاہر کرتا ہے) کے اندر زردی مائل، ہیرے کی شکل کا ایک قطعہ ہے (جو سونے اور دوسری معدنیات کو ظاہر کرتا ہے) جس کے اندر ایک نیلی گیند بنی ہے۔ اس گیند کے اندر ہرے رنگ سے پُرتگیزی زبان میں '' Ordem e Progresso'' لکھا ہے، جس کا مطلب ہے ''نظم وضبط اور ترقی''۔ نیلی گیند میں موجود 27 ستارے برازیل کی ستائیس ریاستوں کے نمائندہ ہیں اور انہی بکھرے ہوئے ستائیس ستاروں کی مخصوص جگہ موجودگی اس کو ایک پیچیدہ جھنڈا بناتی ہے۔ یہ جھنڈا 1889 سے رائج ہے۔
5۔ کمبوڈیا:
افغانستان کے علاوہ کمبوڈیا وہ واحد ملک ہے جس کے پرچم پر کوئی عمارت بنی ہے۔ نیلی پٹیوں کے بیچ میں سفید رنگ سے بنا یہ محل مشہورِ زمانہ و قدیم ''انگور واٹ'' کا مندر ہے۔ یہ مندر ملک کے ثقافتی ورثے، انصاف اور سالمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ پرچم 1993 میں اپنایا گیا تھا۔
6۔ البانیہ:
بلقانی ریاست البانیہ کے جھنڈے میں گہرے سرخ رنگ کے اندر ایک کالے رنگ کا باز بنا ہے جس کے دو منہ ہیں۔ ایک مشرق اور دوسرا مغرب کی جانب۔ یہ دو مُوہا باز بلقانی ریاستوں میں البانیہ کی سالمیت کا نشان ہے اور یہاں بکثرت پایا جاتا ہے۔ پہلی بار اسے 1912 اور پھر 1992 میں اپنایا گیا۔
7۔ نیپال:
دنیا کا واحد جھنڈا جو تکون کی شکل میں ہے، وہ نیپال کا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ یہ دنیا کے قدیم ترین سرکاری جھنڈوں میں سے ایک ہے۔ اس کا تکونی حصہ ملک میں موجود کوہِ ہمالیہ کی بلند اور عظیم چوٹیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کا سرخ رنگ جنگ میں فتح جب کہ نیلا رنگ امن کی علامت ہے۔ یہاں ایک دل چسپ بات بتاتا چلوں کہ نیپالی جھنڈے کی پیمائش اور مختلف زاویوں سے اس کی بناوٹ باقاعدہ طور پہ نیپالی آئین کا حِصہ ہے۔ اسی وجہ سے اسے میتھمیٹیکل فلیگ بھی کہا جاتا ہے۔
8۔ انگولا:
مغربی افریقا کے ملک انگولا کے پرچم میں سرخ اور کالی پٹیوں کے بیچوں بیچ پیلے رنگ کا ایک چُھرا اور دانتے دار چکر بنا ہے، جس کے اندر ایک ستارہ ہے۔ یہ چُھرا کسانوں کو اور دانتے دار چکر کارخانوں کے ملازمین کو ظاہر کرتا ہے۔ کالا رنگ برِاعظم افریقا جب کہ سُرخ ، انقلاب اور خون کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جھنڈا نومبر 1975 سے ملک میں رائج ہے۔
9۔ قِبرص:
اگر کوئی آپ سے یہ سوال کرے کہ کس ملک کے جھنڈے پر اس کا نقشہ بنا ہے؟؟ تو بلاجھجک قبرص کا نام لے لیں۔ قبرص کے قومی پرچم پر زیتون کی دو شاخوں کے اوپر سُنہرے رنگ سے ملک کا نقشہ بنا ہے۔ زیتون کی دو شاخیں ملک کا قومی نشان ہیں۔ یہ جھنڈا 1960 سے چھوٹی موٹی تبدیلیوں کے ساتھ ملک میں رائج ہے۔
10۔ سوازی لینڈ:
جنوبی افریقی ریاست سوازی لینڈ (جو چاروں طرف سے مملکت جنوبی افریقا سے گھرا ہوا ہے) کا جھنڈا وہاں کے بادشاہ کنگ سوبوزا-2 ، کا بنایا ہوا ہے جس کے وسط میں کالے اور سفید رنگ کی ایک شیلڈ ہے جسے ''نگونی شیلڈ'' کہتے ہیں۔ یہ شیلڈ دشمنوں سے حفاظت کی علامت ہے، جب کہ اس میں موجود کالا اور سفید رنگ، ملک میں بسنے والے کالے اور گورے لوگوں کی یکجہتی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس شیلڈ پر'' ویڈو برڈ'' نامی پرندے کے تین ''پر'' بنے ہیں جو کہ بادشاہ کے استعمال میں رہنے والے پروں سے مشابہہ ہیں۔
11۔ بھوٹان:
مخصوص رنگوں کی آمیزش اور ان کو بیچ سے کاٹتا ایک مسکراتا ہوا اسٹائلش ڈریگن، پیشِ خدمت ہے دنیا کے دل چسپ جھنڈوں میں سے ایک، بھوٹان کا پرچم۔ یہ دنیا کی قدیم بدھ سلطنت ہے جہاں ہر سو میں سے ایک شخص ''مونک'' ہے۔ پرچم میں موجود نارنجی رنگ بدھ مذہب کی روحانی ثقافت کو جب کہ پیلا رنگ عوامی ثقافت کو ظاہر کرتا ہے۔ بیچ میں سفید رنگ کے '' تھنڈر ڈریگن'' نے جواہر پکڑ رکھے ہیں۔ یہ جواہر بھوٹان کی ترقی کی علامت ہیں۔ کہتے ہیں کہ ڈریگن کا مسکراتا چہرہ بھوٹان کے دفاع کی علامت ہے۔ تھنڈر ڈریگن کی سرزمین کا یہ جھنڈا 1969 سے چلا آ رہا ہے۔
۔۔۔
کیا آپ کو معلوم ہے
٭ بیلیز کی ٹمبر انڈسٹری کی اہمیت کا اندازہ اس کے جھنڈے پر بنے دو محنت کشوں، اوزار اور درخت سے لگایا جا سکتا ہے۔
٭ لائبیریا کا جھنڈا امریکی جھنڈے سے بہت مشابہت رکھتا ہے اور اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں کیوںکہ لائبیریا کو ریاست ہائے متحدہ امریکا کو مفت غلاموں کی فراہمی کے لیے ایک کالونی کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔
٭ بہت عرصے تک (کرنل قزافی کے دور میں) لیبیا کا جھنڈا صرف ایک رنگ پر مشتمل تھا۔
٭ جرمنی اور بیلجیم کی طرح کالے، پیلے اور سرخ رنگوں پر مشتمل یوگنڈا کے پرچم کے بیچوں بیچ ایک مرغ بنا ہے۔
٭ ویٹٰیکن اسٹیٹ اور سوئٹزرلینڈ وہ دو ممالک ہیں جن کے پرچم چوکور (مربع شکل) ہیں، جب کہ باقی جھنڈے مستطیل شکل میں ہیں۔
٭ دنیا کا واحد جھنڈا جو کسی بھی حالت میں سرنگوں نہیں ہوتا وہ سعودی عرب کا جھنڈا ہے۔
٭ عراق کے جھنڈے پر ''اللہ اکبر'' اور ایران کے جھنڈے پر ''اللہ'' لِکھا ہے۔
٭ بھارت کے جھنڈے پر ''اشوک چکر''، اسرائیل کے پرچم پر ''ڈیوڈ اسٹار'' اور لبنان کے جھنڈے پر دیودار کا درخت بنا ہے۔
٭ بہت سے ممالک کے جھنڈے آپس میں کافی حد تک مشابہت رکھتے ہیں جن میں آئرلینڈ اور آئیوری کوسٹ، پولینڈ، انڈونیشیا اور مناکو، لگسمبرگ اور ہالینڈ، ترکی اور تیونس، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ، تھائی لینڈ اور کوسٹاریکا شامل ہیں۔