امن مذاکرات کی بحالی کے لیے طالبان کو اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہوگا امریکا

صدر ٹرمپ نے طالبان کے خود کش حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امن مذاکرات منسوخ کردیئے تھے


ویب ڈیسک September 09, 2019
افغان امن مذاکرات کی بحالی کے لیے امریکا نے کڑی شرائط رکھ دیں۔ فوٹو : فائل

امریکا نے افغان طالبان کے ساتھ ازسرنو امن مذاکرات کے لیے نئی اور کڑی شرائط رکھ دیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے کابل میں طالبان کے خود کش حملے میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امن مذاکرات کے خاتمے کا اعلان کردیا تھا جس پر طالبان نے بھی جواب میں سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو اُٹھانا پڑے گا۔

اس پیشرفت کے بعد سے مذاکرات تاحال تعطل کا شکار ہیں تاہم وزیر خارجہ مائیک پومپیو امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے مذاکرات کی بحالی کے لیے پُر امید نظر آئے تاہم اس بار افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ امن مذاکرات کو چند اقدامات سے مشروط قرار دے دیا۔

یہ خبر پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان

وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ امن عامہ کی حالت بہتر ہونے پر ہی امریکا اپنے فوجی افغانستان سے واپس بلائے گا جس کے لیے امریکی فوجیوں نے اپنی جانیں دی ہیں اور امریکی حکومت نے 17 سال سے اپنے وسائل اور لاکھوں ڈالر لگائے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: طالبان ہم سے جنگ نہیں براہ راست مذاکرات کریں، افغان صدر کی نئی پیشکش

واضح رہے کہ قطر میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوچکے تھے اور فریقین کے درمیان ایک خفیہ ملاقات جنگ زدہ علاقے میں بھی طے تھی کہ کابل میں خود کش دھماکے میں امریکی اہلکار سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے جس پر صدر ٹرمپ نے طالبان پر اپنی من مانی شرائط مسلط کرنے کے لیے دھماکا کرنے کا الزام لگا کر مذاکرات کی منسوخی کا اعلان کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں