امیرِ کویت کی امریکا میں شدید علالت پر صدر ٹرمپ سے ملاقات موخر اسپتال میں داخل
90 سالہ امیرِ کویت گزشتہ ماہ بھی شدید علیل ہوگئے تھے تاہم ان کی بیماری کی نوعیت سے عوام کو آگاہ نہیں کیا گیا تھا
امریکا کے دورے پر کویت کے حکمراں شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس پر ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات کو موخر کر کے انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کے 90 سالہ حکمراں شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو اچانک طبیعت ناساز ہوجانے پر اسپتال میں داخل کر لیا گیا ہے، امیر کویت سرکاری دورے پر امریکا آئے تھے اور ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات بھی طے تھی تاہم طبیعت بگڑنے کے باعث ملاقات کو موخر کردیا گیا ہے۔
کویتی ایوان کے امیر شیخ علی جراح الصباح نے امیرِ کویت کی ناسازی طبیعت کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو امریکا کے ایک اسپتال میں طبی معائنے کے لیے داخل کیا گیا ہے جس کے باعث اُن کی امریکی صدر سے ملاقات موخر کر دی گئی ہے۔ ملاقات کے نئے وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
قبل ازیں امیرِ کویت 18 اگست کو ناسازی طبیعت کے باعث اسپتال میں داخل کیے گئے تھے تاہم اُن کی بیماری کی نوعیت کے حوالے سے مصدقہ معلومات فراہم نہیں کی جارہی تھیں جس کے باعث مسلسل افواہوں کا بازار گرم رہا تھا۔
واضح رہے کہ امیرِ کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے 2006 میں ملک کی باگ دوڑ سنبھالی تھی اور وہ خطے کے تنازعات کے سیاسی اور جمہوری حل کے حق میں اپنی ڈوپلومیٹک پالیسیوں کے باعث شہرت رکھتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کے 90 سالہ حکمراں شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو اچانک طبیعت ناساز ہوجانے پر اسپتال میں داخل کر لیا گیا ہے، امیر کویت سرکاری دورے پر امریکا آئے تھے اور ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات بھی طے تھی تاہم طبیعت بگڑنے کے باعث ملاقات کو موخر کردیا گیا ہے۔
کویتی ایوان کے امیر شیخ علی جراح الصباح نے امیرِ کویت کی ناسازی طبیعت کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو امریکا کے ایک اسپتال میں طبی معائنے کے لیے داخل کیا گیا ہے جس کے باعث اُن کی امریکی صدر سے ملاقات موخر کر دی گئی ہے۔ ملاقات کے نئے وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
قبل ازیں امیرِ کویت 18 اگست کو ناسازی طبیعت کے باعث اسپتال میں داخل کیے گئے تھے تاہم اُن کی بیماری کی نوعیت کے حوالے سے مصدقہ معلومات فراہم نہیں کی جارہی تھیں جس کے باعث مسلسل افواہوں کا بازار گرم رہا تھا۔
واضح رہے کہ امیرِ کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے 2006 میں ملک کی باگ دوڑ سنبھالی تھی اور وہ خطے کے تنازعات کے سیاسی اور جمہوری حل کے حق میں اپنی ڈوپلومیٹک پالیسیوں کے باعث شہرت رکھتے ہیں۔