ترکی بم دھماکے میں ایک فوجی ہلاک

ترکی میں فوج اور کرد علیحدگی پسندوں کے مابین جھڑپوں میں 1978 سے اب تک 40 ہزار سے زائد افراد مارے گئے ہیں

رواں برس ترکی فوج پر علیحدگی پسندوں کے حملے کا تیسرا واقعہ ہے۔ فوٹو : فائل

ترکی میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں ایک ترک فوجی ہلاک ہوگیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے ضلع حقاری کی تحصیل چوقرجہ کی شاہراہ پر نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کی زد میں آکر ترک فوج کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا جسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملا۔


ترکی کے محکمہ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں فوجی اہلکار کی شہادت پر افسوس کا اظہار اور لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا گیا کہ دھماکا کردوں کی علیحدگی پسند دہشت گرد جماعت ' پی کے کے' کی جانب سے کیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ کے اطرافی علاقے میں ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

رواں برس بم دھماکے میں ترکی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کا یہ تیسرا واقعہ ہے، تینوں واقعات میں دیسی ساختہ بم استعمال کیے گئے تھے اور ان دھماکوں کی ذمہ د اری 'پی کے کے' نے قبول کی تھی جو 1978 سے علیحدہ وطن کے لیے مسلح جدوجہد کر رہی ہے جس میں اب تک 40 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 17 دسمبر 2016 کو ترک فوجی اہلکاروں کو لے جانے والی بس کے قریب بم دھماکے میں 13 اہلکار جاں بحق اور 50 کے قریب زخمی ہوگئے تھے، دھماکے کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسند جماعت 'پی کے کے' نے قبول کی تھی۔
Load Next Story