نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم 10 لاکھ رجسٹرڈ کراچی کے سب سے کم افراد
رجسٹریشن کرانے والوں میں سب سے زیادہ تعداد لاہور اور سب سے کم کراچی کی ہے
وزیراعظم عمران خان کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو پذیرائی ملی ہے اور اسکیم کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد افراد نے رجسٹریشن کروالی۔
اپنے گھر کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والوں میں سب سے زیادہ تعداد لاہور کی ہے جب کہ کراچی سے صرف ساڑھے 3 فیصد افراد نے نیا ہاؤسنگ اسکیم میں رجسٹریشن کرائی۔ مزدور کسان طبقے کے 10 فیصد افراد نے خود کو اسکیم میں رجسٹرڈ کرایا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی کم آمدن والے بے گھر افراد کو ملک بھر میں 50 لاکھ مکانات آسان شرائط پر فراہم کرنے کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت رجسٹریشن جاری ہے۔
وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق نادرا کے ذریعے فیس کی ادائیگی کے بعد نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے۔ پچھلے 55 روز میں ملک کےمختلف شہروں سے لوگوں نے رجسٹریشن کرائی، سب سے زیادہ لاہور کے 25 فیصد،اسلام آباد راولپنڈی کے 13 فیصد شہریوں نے رجسٹریشن کرائی جب کہ ملتان کے 5 فیصد اور کراچی کے صرف ساڑھے تین فیصد شہریوں نے رجسٹریشن کرائی۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اعداد و شمار کے مطابق متمول خاندانوں کی معقول تعداد نے بھی درخواستیں دی ہیں۔ حکومتی منصوبے کے تحت اپنے گھر کے حصول کے لیے درخواست دینے والوں میں 70 فیصد مرد اور محض 30 فیصد خواتین شامل ہیں۔
نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے تیس فیصد جبکہ بیس فیصد سرکاری ملازمین ہیں، کسانوں کی تعداد چار فیصد اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے 6 افراد نے رجسٹریشن کروائی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں درخواست دینے والے 40 فیصد افراد کا تعلق تنخواہ دار طبقہ سے ہے جبکہ وزیراعظم کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو عوام کی جانب سے سراہا بھی جارہا ہے۔
اپنے گھر کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والوں میں سب سے زیادہ تعداد لاہور کی ہے جب کہ کراچی سے صرف ساڑھے 3 فیصد افراد نے نیا ہاؤسنگ اسکیم میں رجسٹریشن کرائی۔ مزدور کسان طبقے کے 10 فیصد افراد نے خود کو اسکیم میں رجسٹرڈ کرایا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی کم آمدن والے بے گھر افراد کو ملک بھر میں 50 لاکھ مکانات آسان شرائط پر فراہم کرنے کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت رجسٹریشن جاری ہے۔
وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق نادرا کے ذریعے فیس کی ادائیگی کے بعد نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے۔ پچھلے 55 روز میں ملک کےمختلف شہروں سے لوگوں نے رجسٹریشن کرائی، سب سے زیادہ لاہور کے 25 فیصد،اسلام آباد راولپنڈی کے 13 فیصد شہریوں نے رجسٹریشن کرائی جب کہ ملتان کے 5 فیصد اور کراچی کے صرف ساڑھے تین فیصد شہریوں نے رجسٹریشن کرائی۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اعداد و شمار کے مطابق متمول خاندانوں کی معقول تعداد نے بھی درخواستیں دی ہیں۔ حکومتی منصوبے کے تحت اپنے گھر کے حصول کے لیے درخواست دینے والوں میں 70 فیصد مرد اور محض 30 فیصد خواتین شامل ہیں۔
نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے تیس فیصد جبکہ بیس فیصد سرکاری ملازمین ہیں، کسانوں کی تعداد چار فیصد اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے 6 افراد نے رجسٹریشن کروائی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں درخواست دینے والے 40 فیصد افراد کا تعلق تنخواہ دار طبقہ سے ہے جبکہ وزیراعظم کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو عوام کی جانب سے سراہا بھی جارہا ہے۔