وفاق کا کراچی میں سیوریج و کچرے کے مسائل پر براہ راست مداخلت کا فیصلہ

وفاقی ادارے ترقیاتی کام اپنی نگرانی میں کرائیں گے جس کے لیے عمران خان 14 ستمبر کو کراچی کا دورہ کریں گے

کراچی میں وفاق کے براہ راست کردار میں حائل قانونی رکاوٹیں دور کرنے کے لیے بیرسٹر فروغ نسیم کو ٹاسک دے دیا گیا (فوٹو: فائل)

وفاقی حکومت نے کراچی میں کچرا، سیوریج اور دیگر سنگین مسائل کے سدباب کے لیے براہ راست مداخلت کا فیصلہ کیا ہے، ترقیاتی کام وفاقی ادارے اپنی نگرانی میں کرائیں گے جس کے لیے عمران خان 14 ستمبر کو کراچی کا دورہ کریں گے۔

ایکسپریس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک کی معاشی شہ رگ کراچی میں سنگین انتظامی بحران اور عوامی مسائل پر براہ راست اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی میں صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کو شامل کیے بغیر اپنی نگرانی میں اور وفاقی اداروں کے ماتحت منصوبوں کا آغاز اور فنڈز کے اجرا پر غور شروع کردیا ہے۔

اس ضمن میں قانونی و سیاسی پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ کراچی میں وفاقی حکومت کے براہ راست کردار کے لیے قانونی راستہ تلاش کریں۔


وزیراعظم عمران خان نے بھی کراچی میں کچرا سیاست اور دیگر مسائل کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے خود کراچی آکر صورتحال کے جائزے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان 14 ستمبر کو ایک روزہ دورے پر کراچی آئیں گے اور وزیراعظم کے دورے کا ون پوائنٹ ایجنڈا کراچی ہے۔ وفاقی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ وزیر اعظم کے مجوزہ دورہ کراچی اور وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کے بعد وفاقی حکومت کراچی کے امور کے حوالے سے اہم فیصلوں کا اعلان کرے گی۔

ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں وزیر بحری امور علی زیدی کے زیر نگرانی صفائی مہم کو جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ کراچی سے کچرے کی صفائی کے لیے اگر فنڈز اور تکنیکی مدد کی ضرورت ہوگی تو وفاقی حکومت دے گی اور ایف ڈبلیو او بھی کراچی میں صفائی مہم میں ساتھ جاری رکھے گی۔
Load Next Story