راشد خان ٹیسٹ میچ جیتنے والے نوعمر کپتان بن گئے
کپتانی ڈیبیو پر 11 وکٹیں اور ففٹی اسکور کرنے والے پہلے کھلاڑی کا اعزاز بھی حاصل کرلیا
افغانستان کے کپتان راشد خان نے ایک ہی میچ میں ریکارڈ بک کو الٹ پلٹ دیا جب کہ ٹیسٹ میچ جیتنے والے کم عمر ترین کپتان بن گئے۔
افغانستان نے ورلڈ کپ میں سپر فلاپ شو کے بعد اپنے اسپنر راشد خان کو ٹیم کی قیادت سونپی، انھوں نے اس اعتماد کا جواب بنگلہ دیش کے خلاف تاریخی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرکے دیا، اس دوران کچھ اہم ریکارڈ ز بھی ان کے نام ہوگئے، انھوں نے 20 برس اور 354 دن کی عمر میں اپنی ٹیم کو ٹیسٹ فتح سے ہمکنار کیا، اس طرح وہ پہلی ٹیسٹ کامیابی پانے والے دنیا کے کم عمر ترین کپتان بن گئے۔
راشد خان نے آخری روز تیج الاسلام کو میچ میں اپنی دسویں وکٹ بنایا، اس طرح وہ بطور کپتان اپنے پہلے ہی میچ میں 10 یا اس سے زائد وکٹیں اور ففٹی بنانے والے دنیا کے پہلے کرکٹر بن گئے جبکہ مجموعی طور پر وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے کپتان ہیں، عمران خان اور ایلن بورڈ پہلے ہی یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
راشد نے مجموعی طور پر اس میچ میں 11 وکٹیں لیں۔ راشد خان نے اس فتح کو نہ صرف مکمل طور پر پوری ٹیم کی محنت کے مرہون منت قرار دیا بلکہ انھوں نے اپنا مین آف دی میچ ایوارڈ بھی الوداعی ٹیسٹ کھیلنے والے محمد نبی کے نام کردی۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ اس مقابلے میں محمد نبی نے میری بھرپور مدد کی، دوسرے اسپنرز نے بھی ساتھ دیا، اچھی بات یہ ہے کہ وہ بدستور ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میں ہمارے ساتھ ہوں گے تاہم سینئر فارمیٹ میں ہم اپنے سینئر کھلاڑی کے تجربے کی کمی محسوس کریں گے، میں اپنامین آف دی میچ ایوارڈ بھی ان کے نام کرتا ہوں۔
افغانستان نے ورلڈ کپ میں سپر فلاپ شو کے بعد اپنے اسپنر راشد خان کو ٹیم کی قیادت سونپی، انھوں نے اس اعتماد کا جواب بنگلہ دیش کے خلاف تاریخی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرکے دیا، اس دوران کچھ اہم ریکارڈ ز بھی ان کے نام ہوگئے، انھوں نے 20 برس اور 354 دن کی عمر میں اپنی ٹیم کو ٹیسٹ فتح سے ہمکنار کیا، اس طرح وہ پہلی ٹیسٹ کامیابی پانے والے دنیا کے کم عمر ترین کپتان بن گئے۔
راشد خان نے آخری روز تیج الاسلام کو میچ میں اپنی دسویں وکٹ بنایا، اس طرح وہ بطور کپتان اپنے پہلے ہی میچ میں 10 یا اس سے زائد وکٹیں اور ففٹی بنانے والے دنیا کے پہلے کرکٹر بن گئے جبکہ مجموعی طور پر وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے کپتان ہیں، عمران خان اور ایلن بورڈ پہلے ہی یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
راشد نے مجموعی طور پر اس میچ میں 11 وکٹیں لیں۔ راشد خان نے اس فتح کو نہ صرف مکمل طور پر پوری ٹیم کی محنت کے مرہون منت قرار دیا بلکہ انھوں نے اپنا مین آف دی میچ ایوارڈ بھی الوداعی ٹیسٹ کھیلنے والے محمد نبی کے نام کردی۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ اس مقابلے میں محمد نبی نے میری بھرپور مدد کی، دوسرے اسپنرز نے بھی ساتھ دیا، اچھی بات یہ ہے کہ وہ بدستور ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میں ہمارے ساتھ ہوں گے تاہم سینئر فارمیٹ میں ہم اپنے سینئر کھلاڑی کے تجربے کی کمی محسوس کریں گے، میں اپنامین آف دی میچ ایوارڈ بھی ان کے نام کرتا ہوں۔