فیصل آباد 12ماہ میں 788 بے گھر بچے تحویل میں لیے گئے
یہ بچے منشیات، زیادتی، جبری مشقت اور جرائم پیشہ گروہوںکے تشدد کا شکار تھے
چائلڈ پروٹیکشن بیورونے گزشتہ 12ماہ میں788بے گھر بچوں کو آوارہ گھومنے سے بچایا، یہ بچے منشیات، زیادتی، جبری مشقت اور جرائم پیشہ گروہوں کے تشدد کا شکارتھے۔
ریسکیو کیے گئے بچوں کو بحالی اور علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے اور ان کے ورثا کو تلاش کیاجاتا ہے، کچھ اپنے گھر والوں کے پاس واپس پہنچ چکے ہیں۔ متاثرہ بچوں کی بڑی تعداد بھکاریوں کے چنگل میں پھنسی ہوئی تھی اور ان سے بھیک منگوائی جاتی تھی ، کچھ ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور ورکشاپس میں جبری مشقت کا شکارتھے۔
چائلڈ پروٹیکشن آفیسر روبینہ اقبال کا کہناہے کہ ہم لوگوں کی جانب سے اطلاعات پر انحصار کرتے ہیں اس کے علاوہ ہماری ٹیمیں مخصوص علاقوں کا دورہ کرتی ہیں جہاں جبری مشقت یابھکاریوں کی جانب سے یرغمال بچوں کی موجودگی کی اطلاع ہوتی ہے۔
ریسکیو کیے گئے بچوں کو بحالی اور علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے اور ان کے ورثا کو تلاش کیاجاتا ہے، کچھ اپنے گھر والوں کے پاس واپس پہنچ چکے ہیں۔ متاثرہ بچوں کی بڑی تعداد بھکاریوں کے چنگل میں پھنسی ہوئی تھی اور ان سے بھیک منگوائی جاتی تھی ، کچھ ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور ورکشاپس میں جبری مشقت کا شکارتھے۔
چائلڈ پروٹیکشن آفیسر روبینہ اقبال کا کہناہے کہ ہم لوگوں کی جانب سے اطلاعات پر انحصار کرتے ہیں اس کے علاوہ ہماری ٹیمیں مخصوص علاقوں کا دورہ کرتی ہیں جہاں جبری مشقت یابھکاریوں کی جانب سے یرغمال بچوں کی موجودگی کی اطلاع ہوتی ہے۔