بینی ولینٹ فنڈ میں 15 کروڑ 93 لاکھ روپے خوردبرد کا انکشاف

وفاقی بجٹ کے باوجودرقم تنخواہ،الائونسز،دفتری خرچ کے نام پراڑائی گئی،آڈیٹرجنرل رپورٹ


Masood Majid Syed September 29, 2013
ملازمین وافسران کی تنخواہوں و دیگر الائونسز کا سالانہ بجٹ ملتا ہے. فوٹو : فائل

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت ادارے فیڈرل ایمپلائز بینی ولینٹ اینڈ گروپ انشورنس میں15کروڑ 93لاکھ23ہزار روپے کی خورد برد کاانکشاف ہواہے جسے انتظامیہ نے وفاقی بجٹ کی موجودگی کے باوجودتنخواہوں، الائونسز،دفتری اجلاسوں و دیگر اخراجات کی مدمیں اڑایا ہے۔

آڈیٹر جنرل رپورٹ13-2012 کے مطابق اس حوالے سے انتظامیہ کا موقف ہے کہ ادارہ فیڈرل ایمپلائز بینولینٹ اینڈ گروپ انشورنس ایکٹ1969ء کی شق5 کی روسے ایک باڈی کارپوریٹ ہے جس کے بورڈآف ٹرسٹی کوسیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بطورچیئرمین چلاتاہے، ادارے کے اخراجات سرکاری خزانے سے نہیں بلکہ ملازمین کی جمع کردہ رقم اور ملازمین کی رقم سے ہونیوالی سرمایہ کاری اورآمدن سے پورے کیے جاتے ہیں، اس لیے اس کی رقم کوبورڈآف ٹرسٹی استعمال کرسکتاہے ۔



انتظامیہ نے یہ بھی موقف اختیارکیاکہ تمام اخراجات اورتنخواہوں والائونسز کوبورڈکی منظوری سے خرچ کیاگیاہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوںکوملازمین وافسران کی تنخواہوں و دیگر الائونسز کا سالانہ بجٹ ملتا ہے لیکن اس کے باوجودمذکورہ بالا رقم2009 اور 2012 کے دوران بورڈ کے جاری اخراجات، تنخواہوں اور الائونسزکی مد میں اداکی گئی ہے۔ ان مالی بے ضابطگیوں کے بارے میں پرنسپل اکائونٹس افسرکو7دسمبر2012ء کوآگاہ کیالیکن ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کاکو ئی اجلاس طلب نہیںکیاگیا جس پرآڈٹ حکام نے ان اضافی اخراجات پرسخت برہمی ظاہر کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں