نیہاقتل کیسمقتولہ کے قریبی عزیزمیاں بیوی گرفتار

تیسراملزم کوئٹہ سے پکڑا گیا،10لاکھ تاوان مانگا، پولیس تک معاملہ پہنچنے پربچی کوڈبودیا


Staff Reporter September 29, 2013
ملزم بلال نے اغوا کے بعد نیہاکواپنی اہلیہ ریماکے ہمراہ نیو کراچی میں اپنے ایک رشتے دار کے گھر رکھا ہوا تھا۔پولیس۔فوٹو : منور اے خان / ایکسپریس

عزیزآبادکی رہائشی13سالہ اسکول طالبہ نیہاکے قتل میں ملوث2مرکزی ملزمان میاں بیوی کوپولیس نے گرفتارکرلیا۔

جبکہ واقعے میں ملوث تیسراملزم کوئٹہ سے پکڑا گیاجسے جلدہی کراچی لایاجائے گا،ملزمان نے10 لاکھ روپے تاوان طلب کیاتھا،یہ بات ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ نے ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو،ایس ایس پی سینٹرل عامرفاروق ، ایس پی انویسٹی گیشن سید زاہد حسین شاہ اور دیگر افسران کے ہمراہ اپنے دفترمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ ملزم بلال نے اغوا کے بعد نیہاکواپنی اہلیہ ریماکے ہمراہ نیو کراچی میں اپنے ایک رشتے دار کے گھر رکھا ہوا تھالیکن جب اسے پتہ چلا کہ واقعے سے پولیس آگاہ ہوگئی ہے تو وہ نیہا کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ سی ویو لے گیا اور وہاں اس نے نیہا کا سر پانی میں ڈبودیا جس سے وہ سانس رکنے سے دم توڑگئی،ملزمان اس کی لاش لہروں کے رحم و کرم پرچھوڑ کر فرارہوگئے ۔



سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ ملزمان نیہاکے والدریاست کے قریبی رشتے دارہیں اور انھوں نے 10 لاکھ روپے تاوان طلب کیاتھا،نیہاکے والدکے کچھ مکانات سے کرایہ آتاتھاجس سے اس کے گھر کی کفالت ہوتی تھی جبکہ وہ خودقلفی فروش ہے ، قتل کے محرکات میں صرف اورصرف پیسہ حاصل کرناہی شامل تھا ، ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ ایک ملزم شاہد کو کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا ہے ، وہ بھی قریبی رشتے دار ہے ، ملزمان نے اسے 10 لاکھ روپے میں سے ڈھائی لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیاتھا،سلطان خواجہ نے مزید بتایا کہ بچی کااسکول بیگ جس مقام سے ملا تواس سے پولیس کوبہت زیادہ مدد ملی کیونکہ اس وقت کی تفتیش کے مطابق بیگ اس مقام پرنہیں ہوناچاہیے تھا ۔

کوئٹہ سے گرفتار ملزم شاہد کوکراچی لایا جارہاہے دیگر افراد فیصل اوراس کی والدہ سمیت مزیدکچھ افراد سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے،بچی کی ڈی این اے ٹیسٹ اوردیگر رپورٹس ملنے کاانتظار ہے جس کے بعد تفتیش کو مزیدآگے بڑھایا جائے گا،اس موقع پر ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ وہ میڈیا کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں جس نے اس کیس کو اتنی اہمیت دی اورپولیس نے بھی فوری طور پرکیس پر پوری تندہی کے ساتھ کام کیا ، کیس کی تفتیش میں اسکول انتظامیہ کابھی بھرپور تعاون حاصل رہا ، انھوں نے مزید کہا کہ کیس کے حل میں ایک ایجنسی کابھی اہم کرداررہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں