بجلی بحراننیپرانے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

مفت بجلی سہولت ختم،پیداواری یونٹس کوگیس سپلائی پالیسی پرنظرثانی کی سفارش


Numainda Express September 29, 2013
سرکاری اداروں کے ذمے واجبات اداکر نے سے بجلی کی سپلائی کوبہتربنایاجاسکتاہے،رپورٹ فوٹو: فائل

نیپرا نے ملک میں بجلی بحران کنٹرول کرنے کے بارے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔

واپڈااوردیگرملازمین کومفت بجلی کی فراہمی کاخاتمہ کرنے اورلائن لاسزکم کرنے کیلیے اقدامات اٹھانے کی سفارش کی گئی ہے۔نیپراکی جانب سے جمع کی گئی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ واپڈااوردیگرمختلف کیٹیگریزکے سرکاری ملازمین کولامحدودمفت بجلی فراہم کی جاتی ہے جوتوانائی کے ضیاع کاایک بہت بڑا ذریع ہے،سر کاری ملازمین کولامحدود مفت بجلی فراہمی امتیازی سلوک ہے ،اس پالیسی پرنظرثانی کی ضرورت پرزوردیاگیا۔رپورٹ میں کہاگیاکہ ملک میں لائن لاسزکی شرح10فیصدسے زیادہ ہے جوپوری دنیامیں سب سے زیادہ شرح ہے۔



بجلی کی قیمت میں کمی کیلیے پیدواریونٹس کوگیس سپلائی کی پالیسی پرنظرثانی کی تجویزدی گئی ہے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ گیس اچھی پیداواری یونٹس کے بجائے کم پیداواری یونٹس کوفراہم کی جاتی ہے ۔ گیس کی فراہمی کی غیرمناسب پالیسی کی وجہ سے صارفین پر اضافی 4.5ارب کاسالانہ بوجھ پڑتاہے،اس پرنظرثانی کی جائے۔نیپرانے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ واجبات کی ادائیگی کے باوجودوفاقی،صوبائی حکومتوں،سر کاری اداروں اورنجی صارفین کے ذمے411 ارب روپے واجب الادا ہیں اس رقم کی ادائیگی کویقینی بنانے اوربجلی کی پیداوارمیں بہتری کیلیے بجلی پیدوارکے یونٹس کو ایندھن کی بروقت سپلائی کی تجویزدی گئی ہے۔تیل کی بروقت سپلائی کیلئے حکومت کو200اروب کااکاؤنٹ کھولنے کی سفارش کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں