پاک بھارت وزرائے اعظم آج نیویارک میں ملاقات کررہے ہیں
پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں دہشت گردی،کنٹرول لائن کی صورتحال، تجارتی تعلقات اور مسئلہ کشمیر زیربحث آنےکاامکان ہے۔
وزیراعظم نواز شریف آج اپنے بھارتی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات کر رہے ہیں۔
پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام 7 بجے نیویارک کے پیلس ہوٹل کے کینیڈی میٹنگ روم میں ناشتے کی میز پر وزیر اعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ہونی ہے۔ اس ملاقات کے بارے میں دونوں ملکوں میں کافی جوش و خروش پایا جا رہا تھا تاہم کچھ روز قبل مقبوضہ کشمیر میں پولیس اسٹیشن اور فوجیوں پر حملے پر بھارتی وزیر اعظم کے ردعمل کے بعد اس ملاقات کے نتیجے میں اہم پیش رفت کا امکان نظر نہیں آرہا۔
پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کے دوران دہشت گردی،کنٹرول لائن کی صورتحال،دوطرفہ تجارتی تعلقات اور مسئلہ کشمیر زیر بحث آنے کا امکان ہے، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف بلوچستان کے مسئلے پر بھی بات کریں گے۔ دوسری جانب بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے اپنے موقف میں کوئی واضح تبدیلی لانے کے بجائے اس میں مزید سختی پیدا کرنے کا عندیہ دیا ہے اور یہ تک کہہ دیا ہے کہ ملاقات سے زیادہ توقعات نہ رکھی جائیں۔
واضح رہے کہ 14 برس بعد پاکستان کے سربراہ کی حیثیت سے پہلی بار کسی بھارتی رہنما سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے 1999 میں بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ لاہور کے موقع پر ملاقات کی تھی جبکہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اس سے قبل کئی بار سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف زرداری سے کئی ملاقاتیں کرچکے ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان معاملات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے۔
پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام 7 بجے نیویارک کے پیلس ہوٹل کے کینیڈی میٹنگ روم میں ناشتے کی میز پر وزیر اعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ہونی ہے۔ اس ملاقات کے بارے میں دونوں ملکوں میں کافی جوش و خروش پایا جا رہا تھا تاہم کچھ روز قبل مقبوضہ کشمیر میں پولیس اسٹیشن اور فوجیوں پر حملے پر بھارتی وزیر اعظم کے ردعمل کے بعد اس ملاقات کے نتیجے میں اہم پیش رفت کا امکان نظر نہیں آرہا۔
پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کے دوران دہشت گردی،کنٹرول لائن کی صورتحال،دوطرفہ تجارتی تعلقات اور مسئلہ کشمیر زیر بحث آنے کا امکان ہے، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف بلوچستان کے مسئلے پر بھی بات کریں گے۔ دوسری جانب بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے اپنے موقف میں کوئی واضح تبدیلی لانے کے بجائے اس میں مزید سختی پیدا کرنے کا عندیہ دیا ہے اور یہ تک کہہ دیا ہے کہ ملاقات سے زیادہ توقعات نہ رکھی جائیں۔
واضح رہے کہ 14 برس بعد پاکستان کے سربراہ کی حیثیت سے پہلی بار کسی بھارتی رہنما سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے 1999 میں بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ لاہور کے موقع پر ملاقات کی تھی جبکہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اس سے قبل کئی بار سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف زرداری سے کئی ملاقاتیں کرچکے ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان معاملات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے۔