پشاورقصہ خوانی بازار میں دھماکے سےجاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی 89 سے زائد زخمی
دہشتگردوں نے گاڑی کو ہی بم میں تبدیل کردیا تھا جس میں 225 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا، اے آئی جی بی ڈی یو
QUETTA:
قصہ خوانی بازار میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی جبکہ 89 سے زائد زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دہشتگردوں نے قصہ خوانی بازار میں خان رازق شہید المعروف کابلی پولیس اسٹیشن کے سامنے کھڑی بارودی مواد سے بھری گاڑی میں ریموٹ کنٹرول کی مدد سے دھماکا کیا گیا، دھماکے کی شدت اس قدر تھی کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، دھماکے سے 4 مارکیٹیں مکمل طور پر تباہ جبکہ ایک مسجد اور پولیس اسٹیشن کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکے کے فوری بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچایا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے واقعے کے نتیجے میں 40 افراد کےجاں بحق جبکہ 89 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ جاں بحق افراد میں 7 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے جانی نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے اپنی کارروائی کے لئے پوری گاڑی کو ہی بم میں تبدیل کردیا تھا اس دھماکے میں 2 سو سے 225 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور اسے ریموٹ کنٹرول تباہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی پوزیشن سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ پولیس اسٹیشن نہیں بلکہ عوام تھے۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت کو واقعے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کردی ہے، دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آسف علی زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین ، عوامی نیشنل پارٹی اور امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کی جانب سے بھی حملے کی شدید مذمنت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو اسی علاقے میں واقع ایک گرجا گھر میں دھماکے سے 83 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، دھماکے کے وقت گرجا گھر میں جاں بحق افراد کے لئے خصوصی دعائیہ تقریب جاری تھی
قصہ خوانی بازار میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی جبکہ 89 سے زائد زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دہشتگردوں نے قصہ خوانی بازار میں خان رازق شہید المعروف کابلی پولیس اسٹیشن کے سامنے کھڑی بارودی مواد سے بھری گاڑی میں ریموٹ کنٹرول کی مدد سے دھماکا کیا گیا، دھماکے کی شدت اس قدر تھی کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، دھماکے سے 4 مارکیٹیں مکمل طور پر تباہ جبکہ ایک مسجد اور پولیس اسٹیشن کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکے کے فوری بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچایا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے واقعے کے نتیجے میں 40 افراد کےجاں بحق جبکہ 89 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ جاں بحق افراد میں 7 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے جانی نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے اپنی کارروائی کے لئے پوری گاڑی کو ہی بم میں تبدیل کردیا تھا اس دھماکے میں 2 سو سے 225 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور اسے ریموٹ کنٹرول تباہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی پوزیشن سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ پولیس اسٹیشن نہیں بلکہ عوام تھے۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت کو واقعے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کردی ہے، دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آسف علی زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین ، عوامی نیشنل پارٹی اور امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کی جانب سے بھی حملے کی شدید مذمنت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو اسی علاقے میں واقع ایک گرجا گھر میں دھماکے سے 83 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، دھماکے کے وقت گرجا گھر میں جاں بحق افراد کے لئے خصوصی دعائیہ تقریب جاری تھی