چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگتا ہوں شاہد خاقان عباسی
پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا اور اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا، شاہد خاقان عباسی
مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
احتساب عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے،یہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا، چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں، پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا میں وزارت خارجہ کی گاڑی استعمال کرتا ہوں، میں ملک کا وزیراعظم تھا، بتا دیتے تو آفس پہنچنے کے لیے تانگہ یا ٹیکسی کرا لیتا، ایک سال سے نیب تفتیش کر رہا ہے، 55 دن سے ریمانڈ چل رہا ہے، میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو بتائیں کیا کرپشن کی گئی ہے، تفتیشی افسر کہتا ہے کہ کابینہ کا فیصلہ غلط تھا، یہ فیصلہ ہونا چاہیے ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے۔
دوسری جانب احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی، احتساب عدالت نے حکم دیا کہ تینوں ملزموں کو 26 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
احتساب عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے،یہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا، چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں، پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا میں وزارت خارجہ کی گاڑی استعمال کرتا ہوں، میں ملک کا وزیراعظم تھا، بتا دیتے تو آفس پہنچنے کے لیے تانگہ یا ٹیکسی کرا لیتا، ایک سال سے نیب تفتیش کر رہا ہے، 55 دن سے ریمانڈ چل رہا ہے، میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو بتائیں کیا کرپشن کی گئی ہے، تفتیشی افسر کہتا ہے کہ کابینہ کا فیصلہ غلط تھا، یہ فیصلہ ہونا چاہیے ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے۔
دوسری جانب احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی، احتساب عدالت نے حکم دیا کہ تینوں ملزموں کو 26 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔