
وزیراعظم عمران خان نے روسی ٹی وی 'آر ٹی' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، ہم نے 70 ہزار جانیں گنوائیں اور 100 ارب ڈالر کا نقصان بھی ہوا، پاکستان کو امریکا کی اس جنگ میں غیر جانبدار رہنا چاہیے تھا، میں شروع سے اس جنگ کے خلاف تھا، ہم نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ نہ لڑتے تو ہم دنیا کا خطرناک ملک نہ ہوتے۔
عمران خان نے کہا کہ اتنے نقصانات کے باوجود آخر میں امریکا کی ناکامی پر ہمیں ہی قصوروار ٹھہرایا گیا اور امریکا اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر عائد کرتا ہے، یہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سوویت یونین کےخلاف جنگ کا فنڈ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے دیا تھا اور پاکستان نے مجاہدین کو تربیت دی، ایک عشرے بعد جب امریکا افغانستان گيا تو کہا گيا کہ یہ جہاد نہیں یہ دہشتگردی ہے، یہ بہت بڑا تضاد تھا جسے میں نے محسوس کیا، جبکہ امریکا کا اتحادی بننے سے یہ گروپس بھی ہمارے خلاف ہوگئے۔
#ImranKhan#primeministerimrankhan #عمران_خان #وزیراعظم pic.twitter.com/HDrjvEIkVj
— Hamid ur Rehman (@HamidurRehman18) September 12, 2019
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں 58 ممالک نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا استعمال روکنے اور پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا، 58 ممالک کا پاکستان کا ساتھ دینا قابل ستائش اور یورپی یونین کا مطالبہ خوش آئند ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے زور دیا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے اور کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ و احترام کیا جائے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔