مسئلہ کشمیر کے عالمی فوجی و معاشی اثرات مرتب ہوں گے امریکی رکن کانگریس
امریکا اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان اور بھارت اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی نہ ہوسکے، ایرک سوال ویل
امریکی رکن کانگریس ایرک سوال ویل نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے عالمی فوجی و معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔
امریکی رکن کانگریس ایرک سوال ویل نے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ کشمیر کا تنازع صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے دنیا بھر پر فوجی، معاشی اور اخلاقی مضمرات سامنے آئیں گے۔
ایرک سوال ویل نے کہا کہ امریکا کی رہنمائی کے بغیر یہ مسئلہ مزید سنگین ہو سکتا ہے، امریکا کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ دونوں ایٹمی ممالک پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کم ہو اور وہ اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو سکے۔
امریکی رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سب سے پہلے کشمیریوں کے انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع مواصلات سے پابندی اٹھانا ہوگی تاکہ کشمیری اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کر سکیں جس کے ساتھ ساتھ وہاں جمہوریت کا نفاذ بھی کرنا ہوگا۔
امریکی رکن کانگریس ایرک سوال ویل نے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ کشمیر کا تنازع صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے دنیا بھر پر فوجی، معاشی اور اخلاقی مضمرات سامنے آئیں گے۔
ایرک سوال ویل نے کہا کہ امریکا کی رہنمائی کے بغیر یہ مسئلہ مزید سنگین ہو سکتا ہے، امریکا کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ دونوں ایٹمی ممالک پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کم ہو اور وہ اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو سکے۔
امریکی رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سب سے پہلے کشمیریوں کے انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع مواصلات سے پابندی اٹھانا ہوگی تاکہ کشمیری اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کر سکیں جس کے ساتھ ساتھ وہاں جمہوریت کا نفاذ بھی کرنا ہوگا۔