بلاول نے سندھو دیش کی بات کرکے اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے شوکت یوسف زئی
سندھو دیش کی دھمکی دینے پر بلاول زرداری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جانی چاہیے، وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا
وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھو دیش کی بات کرکے اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر شوکت یوسف زئی نے کہا کہ ملک توڑنے کی باتیں کرنے والے ملک دشمن اور غدار کہلاتے ہیں، سندھو دیش بنانے کی دھمکی دینے پر بلاول زرداری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جانی چاہیے۔ کوئی مائی کا لعل ملک کو نہیں توڑ سکتا، سندھو دیش کا خواب دیکھنے والوں کو سندھی عوام نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کرپشن کی وجہ سے لاڑکانہ کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے، اب اس پارٹی پر بھٹو کا نہیں زرداری کا قبضہ ہے، سندھ میں ہونے والی کرپشن پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کا کیس چل رہا ہے۔ اس وقت کرپشن کے خلاف احتساب ہورہا ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اپوزیشن انتشار کا شکار ہے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکیوں سے حکومت پر اثر نہیں پڑے گا، ملک درست ٹریک پر چل پڑا ہے اب عوام ملک کو ڈی ٹریک نہیں ہونے دیں گے، جو لوگ اس وقت حکومت مخالف تحریک چلانے کا سوچ رہے ہیں وہ دراصل پرانا نظام بحال کرنا چاہتے ہیں جس سے ان کو فائدہ ہورہا تھا تاہم کرپشن کا دور واپس نہیں آئے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر شوکت یوسف زئی نے کہا کہ ملک توڑنے کی باتیں کرنے والے ملک دشمن اور غدار کہلاتے ہیں، سندھو دیش بنانے کی دھمکی دینے پر بلاول زرداری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جانی چاہیے۔ کوئی مائی کا لعل ملک کو نہیں توڑ سکتا، سندھو دیش کا خواب دیکھنے والوں کو سندھی عوام نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کرپشن کی وجہ سے لاڑکانہ کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے، اب اس پارٹی پر بھٹو کا نہیں زرداری کا قبضہ ہے، سندھ میں ہونے والی کرپشن پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کا کیس چل رہا ہے۔ اس وقت کرپشن کے خلاف احتساب ہورہا ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اپوزیشن انتشار کا شکار ہے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکیوں سے حکومت پر اثر نہیں پڑے گا، ملک درست ٹریک پر چل پڑا ہے اب عوام ملک کو ڈی ٹریک نہیں ہونے دیں گے، جو لوگ اس وقت حکومت مخالف تحریک چلانے کا سوچ رہے ہیں وہ دراصل پرانا نظام بحال کرنا چاہتے ہیں جس سے ان کو فائدہ ہورہا تھا تاہم کرپشن کا دور واپس نہیں آئے گا۔