رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرکے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قائم کی گئی ترجمان ن لیگ

رانا ثناء اللہ کو گرفتار ہیروئن کے مقدمے میں کیا اور ان سے تفتیش اثاثوں کی ہورہی ہے، مریم اورنگزیب

حکومت رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس جج اور وکیل کے بغیر چلا رہی ہے، مریم اورنگزیب فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چیف جسٹس پاکستان سے رانا ثنا اللہ کیس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے رانا ثنا اللہ کو بھونڈے انداز سے گرفتار کر کے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قائم کی ہے۔


اپنے بیان میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری انصاف کے نظام پر طمانچہ ہے، نالائق اور نااہل حکومت رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس جج اور وکیل کے بغیر چلا رہی ہے کونکہ کیس جھوٹا ہے، کیس میں حکومت نے چوتھی مرتبہ پراسیکیوٹر بدل دیا اور اب وہ پراسیکیوٹر رکھا ہے جو کوئٹہ میں عارضہ قلب میں مبتلا ہے، حکومتی ارکان اور ڈی جی اے این ایف نے پارلیمان اور پریس کانفرنس میں جھوٹ بولا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف وڈیو موجود ہے، دو ماہ 13 دن گزر گئے لیکن رانا ثناء اللہ سے برآمدگی کی وڈیو آج تک پیش نہیں کی جاسکی۔ جس جج نے وڈیو طلب کی تھی، انہیں عمران صاحب نے دورانِ سماعت واٹس ایپ کے ذریعے منصب سے ہٹادیا گیا، حکومتی پراسیکیوٹر نے حکومتی وکیل نے وزیرموصوف اور ڈی جی اے این ایف کے وڈیو موجود ہونے کے بیان کو سیاسی قرار دیا اور عدالت میں تسلیم کیا کہ اْن کے پاس کوئی ویڈیو موجود نہیں ہے۔

مریم اورنگزیب نے رانا ثناءاللہ کیس کا چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو گرفتار منشیات کیس میں کیا گیا اور چھان بین اثاثوں کی ہو رہی ہے یہ کام تو عمران خان نیب سے کروا لیتے۔ ان جائیدادوں کی چھان بین کی جارہی ہے جو انہیں والد نے ورثہ میں دیں ، عمران خان نے رانا ثنا اللہ کو بھونڈے انداز سے گرفتار کر کے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قائم کی ہے۔
Load Next Story