معیشت پر بےبنیاد پروپیگنڈے کا حقائق کیساتھ جواب دیا جائےوزیراعظم کی ترجمان کو ہدایت
معیشت کی بہتری کے لیے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر حل پیش کیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم اور ترجمان کو ہدایت کی ہے کہ وہ معیشت پر بے بنیاد پروپیگنڈے کا حقائق کے ساتھ جواب دیں۔
وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق، و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں حکومتی معاشی ٹیم نے وزیرِاعظم کو معیشت کی بہتری اور استحکام کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور ان کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ معیشت کی بہتری کی غرض سے کی جانے والی اصلاحات کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں اور رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں برآمدات اور درآمدات کے ضمن میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد کمی، ٹیکسوں کی وصولیوں میں بہتری، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور نجی کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
اجلاس میں سیکرٹری خزانہ کی جانب سے مختلف وزارتوں بشمول کامرس، صنعت و حرفت، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزارتِ پٹرولیم، ایف بی آر، سرمایہ کاری بورڈ، ایوی ایشن ڈویڑن کی جانب سے مالی سال کی ہر سہ ماہی کے لئے مقرر کیے گئے اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا فروغ ہماری ترجیح ہے، وزیراعظم نے بیمار صنعتی اداروں کی بحالی کے لیے خصوصی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بے انتظامی پر بند کارخانوں اور بیمار صنعتوں کی بحالی پر توجہ دی جائے اور صنعتی اداروں کی بحالی کے لیےلائحہ عمل بنایا جائے، تعمیرات کو صنعت کا درجہ دینے اور اس شعبے میں فکس ٹیکس کے نفاذ کی تجاویز کو جلد حتمی شکل دی جائے، اپارٹمنٹس کی تعمیرات میں سرمایہ کاری کیلیے مراعاتی پیکیج کی تجویز پرغور کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر حل پیش کیا جائے، معیشت پر بے بنیاد پروپیگنڈے کا حقائق کے ساتھ جواب دیا جائے، معیشت پرمعلومات کی فراہمی کے لیے متحرک کردارادا کیا جائے، زراعت کی بہتری کے لیے مفصل پالیسی دی ہےعوام کو اس سے آگاہ کیا جائے۔
وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق، و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں حکومتی معاشی ٹیم نے وزیرِاعظم کو معیشت کی بہتری اور استحکام کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور ان کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ معیشت کی بہتری کی غرض سے کی جانے والی اصلاحات کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں اور رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں برآمدات اور درآمدات کے ضمن میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد کمی، ٹیکسوں کی وصولیوں میں بہتری، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور نجی کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
اجلاس میں سیکرٹری خزانہ کی جانب سے مختلف وزارتوں بشمول کامرس، صنعت و حرفت، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزارتِ پٹرولیم، ایف بی آر، سرمایہ کاری بورڈ، ایوی ایشن ڈویڑن کی جانب سے مالی سال کی ہر سہ ماہی کے لئے مقرر کیے گئے اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا فروغ ہماری ترجیح ہے، وزیراعظم نے بیمار صنعتی اداروں کی بحالی کے لیے خصوصی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بے انتظامی پر بند کارخانوں اور بیمار صنعتوں کی بحالی پر توجہ دی جائے اور صنعتی اداروں کی بحالی کے لیےلائحہ عمل بنایا جائے، تعمیرات کو صنعت کا درجہ دینے اور اس شعبے میں فکس ٹیکس کے نفاذ کی تجاویز کو جلد حتمی شکل دی جائے، اپارٹمنٹس کی تعمیرات میں سرمایہ کاری کیلیے مراعاتی پیکیج کی تجویز پرغور کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر حل پیش کیا جائے، معیشت پر بے بنیاد پروپیگنڈے کا حقائق کے ساتھ جواب دیا جائے، معیشت پرمعلومات کی فراہمی کے لیے متحرک کردارادا کیا جائے، زراعت کی بہتری کے لیے مفصل پالیسی دی ہےعوام کو اس سے آگاہ کیا جائے۔