قصہ خوانی بازار میں بم دھماکے کے لئے چوری کی گئی کار استعمال کی گئی ابتدائی رپورٹ

گاڑی کے چیسز نمبر کے ذریعے اس کےمالک تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے، ابتدائی رپورٹ

دھماکے میں چوری کی گئی سفید رنگ کی 88 ماڈل کرولہ استعمال کی گئی، ابتدائی رپورٹ۔ فوٹو رائٹرز

گزشتہ روز قصہ خوانی بازار میں ہونے والے دھماکے میں چوری کی گاڑی استعمال کی گئی جبکہ دہشتگردوں کا ہدف عام لوگ تھے۔

پشاور پولیس کی جانب سے گزشتہ روز قصہ خوانی بازار میں ہوئے بم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق شدت پسندوں کا ہدف خان رازق تھانہ نہیں بلکہ عام لوگ تھے، اس دھماکے میں چوری کی گئی گاڑی استعمال کی گئی جس کی نمبر پلیٹ تبدیل کی گئی تھی تاہم انجن میں درج چیسز نمبر کے ذریعے گاڑی کےمالک تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شہر میں دہشتگردی کے پے در پے 3 واقعات کے بعد پولیس حرکت میں آگئی ہے اور شہر کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جبکہ جگہ جگہ پر گاڑیوں کی تلاشیاں لی جا رہی ہیں۔


دوسری جانب تاجروں کی جانب سے سوگ کے اعلان پر قصہ خوانی بازار آج بند ہے جبکہ بازار میں جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز پشاورکے قصہ خوانی بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 42 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوگئے تھے جبکہ گزشتہ اتوار کو بھی اسی علاقے میں واقع ایک گرجا گھر میں دھماکے سے 83 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

Recommended Stories

Load Next Story