چھ امریکی سینیٹرز کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار
جموں کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے، امریکی سینیٹرز کا خط
چھ امریکی سینیٹرز نے بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 امریکی سینیٹرز نے بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو خط لکھ کر کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
امریکی سینیٹرز نے خط میں بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے جموں کشمیر میں مواصلاتی رابطے بند کررکھے ہیں، بڑی تعداد میں جبری گرفتاریوں، عصمت دری، رہنماؤں کی گرفتاریوں کی بھی اطلاعات ہیں، وادی میں کرفیو، اظہارِ رائے، اجتماعات اور نقل وحرکت پر بندشیں ناقابل قبول ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی جموں کشمیرکی صورتحال پر الرٹ جاری کیے ہوئے ہیں اور وادی میں نسل کشی پر جینوسائیڈ واچ کے الرٹ پر گہری تشویش ہے، اس تمام تر صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، لہذٰا جموں کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 امریکی سینیٹرز نے بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو خط لکھ کر کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
امریکی سینیٹرز نے خط میں بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے جموں کشمیر میں مواصلاتی رابطے بند کررکھے ہیں، بڑی تعداد میں جبری گرفتاریوں، عصمت دری، رہنماؤں کی گرفتاریوں کی بھی اطلاعات ہیں، وادی میں کرفیو، اظہارِ رائے، اجتماعات اور نقل وحرکت پر بندشیں ناقابل قبول ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی جموں کشمیرکی صورتحال پر الرٹ جاری کیے ہوئے ہیں اور وادی میں نسل کشی پر جینوسائیڈ واچ کے الرٹ پر گہری تشویش ہے، اس تمام تر صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، لہذٰا جموں کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔