امن و امان کیلئے بلایا گیا خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس خود میدان جنگ کا منظرپیش کرتا رہا

معاملہ اس وقت گرم ہواجب سردارسورن سنگھ نےالزام لگایاکہ چرچ دھماکےکےبعداپوزیشن اراکین نےمسیحی برادری کو احتجاج پراکسایا


ویب ڈیسک September 30, 2013
نگہت اورکزئی تومولاجٹ بن کرسردارصاحب پرجھپٹنےکی کوشش کرتی رہیں اورباقاعدہ آستینیں چڑھاکرانہیں میدان میں آنےکےلئےللکارتی رہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

امن و امان کے حوالے سے بلایا گیا خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا اکھاڑا بن گیا اور اراکین اسمبلی خود ایک دوسرے سے دست وگریباں ہوتے رہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن کی خاتون ممبر اسمبلی نگہت اورکزئی تومولاجٹ بن کرسردارصاحب پرجھپٹنےکی کوشش کرتی رہیں اورباقاعدہ آستینیں چڑھاکرانہیں میدان میں آنےکےلئےللکارتی رہیں، معاملہ اس وقت گرم ہواجب وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کےمشیر ڈاکٹر سردار سورن سنگھ نے کوہاٹی چرچ دھماکے کے حوالے سے کہا کہ واقعے کے بعد اپوزیشن اراکین نےمسیحی برادری کو احتجاج پر اکسایا، سردار سورن سنگھ کے ریمارکس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔

رکن صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی تو آپے سے باہرہوگئیں اورشیرنی کی طرح سردار صاحب کو مارنے لپکیں، حکومتی خواتین ارکان نےبیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی لیکن وہ کسی کےقابونہ آئیں جس کے بعد مرد ارکان میدان میں آئےاورانہیں سمجھا بجھاکر ان کی نشست پر واپس لے گئے، ہنگامہ تھمنے کے بعد اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا جس میں اپوزیشن امن و امان کی صورتحال کے حوالےحکومت کوتنقیدکانشانہ بناتی رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔