محکمہ ڈاک کی غفلت ٹیسٹ لیٹر وقت گزرنے کے بعد موصول ہونے لگے
حیدری برانچ کو 3 ستمبر کو موصول ہونے والا لیٹر نیو کراچی ایچ پی او بھیجا گیا جو مسلسل 11 روز تک وہیں پڑا رہا
شہر میں محکمہ ڈاک کی غفلت سے وقت پرپہنچائی جانے والی اہم ترین ڈاک بھی لوگوں تک نہیں پہنچ پارہی جن میں انٹرویو کال لیٹر اور ایڈمٹ کارڈز جیسی اہم دستاویزشامل ہیں۔
نارتھ کراچی (نیوکراچی ٹاؤن) سیکٹر فائیو سی فور کے نوجوان احسن طارق نے بتایا کہ محکمہ ڈاک نے دو مرتبہ ٹیسٹ لیٹر اس وقت بھیجے جب ٹیسٹ کی تاریخ گزرچکی تھی۔ گزشتہ روز انہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ٹیسٹ کا لیٹر شام چار بجے موصول ہوا جبکہ ٹیسٹ اسی روز صبح دس بجے تھا۔
حیدری برانچ کو لیٹر 3 ستمبر کو موصول ہوا جہاں سے نیو کراچی ایچ پی او بھیجا گیا اور مسلسل 11 روز تک لیٹر وہیں پڑا رہا اور عین امتحان والے دن وقت گزرنے کے بعد امیدوار کے پاس پہنچایا گیا۔ جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ لیٹر ارجنٹ میل سروس کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔
اس کے بعد متاثرہ شخص نے جب محکمہ ڈاک سے رابطہ کیا تو حیدری جی پی او کے سربراہ نے عملے کی کمی کا عذر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس امتحانات کے سینکڑوں لیٹر ان کے پاس ہیں اور ہر امیدوار کو فرداً فرداً فون کرکے ڈاک خانے بلایا جارہا ہے۔ اس سے محکمہ ڈاک میں صورتِ حال کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
متاثرہ شخص احسن طارق کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈاک کی غفلت کی وجہ سے میں تو ٹیسٹ میں شرکت کرنے سے رہ گیا تاہم اس طرح نہ جانے کتنے لوگوں کا مستقبل تباہ و برباد ہو رہا ہوگا۔ اس لئے وفاقی وزیر مواصلات مردا سعید سے گزارش ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل اور ملک کی ترقی کے لئے محکمہ ڈاک کے ذمہ داروں کے خلاف ںہ صرف کارروائی بلکہ متاثرین کی شکایت کا ازالہ کیا جائے۔
نارتھ کراچی (نیوکراچی ٹاؤن) سیکٹر فائیو سی فور کے نوجوان احسن طارق نے بتایا کہ محکمہ ڈاک نے دو مرتبہ ٹیسٹ لیٹر اس وقت بھیجے جب ٹیسٹ کی تاریخ گزرچکی تھی۔ گزشتہ روز انہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ٹیسٹ کا لیٹر شام چار بجے موصول ہوا جبکہ ٹیسٹ اسی روز صبح دس بجے تھا۔
حیدری برانچ کو لیٹر 3 ستمبر کو موصول ہوا جہاں سے نیو کراچی ایچ پی او بھیجا گیا اور مسلسل 11 روز تک لیٹر وہیں پڑا رہا اور عین امتحان والے دن وقت گزرنے کے بعد امیدوار کے پاس پہنچایا گیا۔ جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ لیٹر ارجنٹ میل سروس کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔
اس کے بعد متاثرہ شخص نے جب محکمہ ڈاک سے رابطہ کیا تو حیدری جی پی او کے سربراہ نے عملے کی کمی کا عذر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس امتحانات کے سینکڑوں لیٹر ان کے پاس ہیں اور ہر امیدوار کو فرداً فرداً فون کرکے ڈاک خانے بلایا جارہا ہے۔ اس سے محکمہ ڈاک میں صورتِ حال کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
متاثرہ شخص احسن طارق کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈاک کی غفلت کی وجہ سے میں تو ٹیسٹ میں شرکت کرنے سے رہ گیا تاہم اس طرح نہ جانے کتنے لوگوں کا مستقبل تباہ و برباد ہو رہا ہوگا۔ اس لئے وفاقی وزیر مواصلات مردا سعید سے گزارش ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل اور ملک کی ترقی کے لئے محکمہ ڈاک کے ذمہ داروں کے خلاف ںہ صرف کارروائی بلکہ متاثرین کی شکایت کا ازالہ کیا جائے۔