بھارت کوئی کام امریکی آشیرباد کے بغیر نہیں کرتاشیخ رشید
نواز شریف منموہن سے نہ ملتے تو قوم ساتھ ہوتی،پاکستان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے،سربراہ عوامی لیگ
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگر میاں نواز شریف منموہن سنگھ سے ملاقات نہ کرتے تو ساری قوم ان کیساتھ کھڑی ہوتی، غیرت بھی کوئی چیز ہوتی ہے، نواز شریف کے خطاب میں کشمیر کی آزادی کی بات تنخواہ پکی کرنیوالی بات تھی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ٹودی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم دوتہائی مینڈیٹ ہولڈر وزیراعظم ہے اور بھارت کا وزیراعظم تھکے ہوئے پسٹن والا چند ماہ کا وزیراعظم ہے، ہمیں بھارت کے سامنے لیٹنے کی کوئی ضرورت نہیں، لیڈر وہ ہوتا ہے جو ٹکا کر بات کرے، پاکستان کو سمجھ لینا چاہئے کہ اسکے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے، موجودہ بھارت جواہر لعل نہرو یا گاندھی والا نہیں بلکہ امریکا نواز بھارت ہے، جو کوئی کام امریکی آشیرباد کے بغیر نہیں کرتا۔
میں آج بھی خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ پاکستان کو ایٹمی دھماکا کرنے پر بھارت نے مجبور کیا، اگر وہ یہ نااہلی نہ کرتا تو پاکستان ایٹمی دھماکا نہ کرتا، ایٹمی دھماکہ راجہ ظفرالحق، شیخ رشید اور گوہرایوب نے کروایا باقی سرتاج عزیز ٹائپ لوگ تو کہتے تھے کہ دھماکا نہ کریں، دونوں ملکوں کے درمیان جو فیصلے ہو رہے ہیں ان سب کا الزام بارک اوبامہ پر آئیگا۔ بھارت میں دوسو سے زائد تنظیمیں ہیں، 17آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں جن کے بارے میں میڈیا کوئی خبر نہیں دیتا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ٹودی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم دوتہائی مینڈیٹ ہولڈر وزیراعظم ہے اور بھارت کا وزیراعظم تھکے ہوئے پسٹن والا چند ماہ کا وزیراعظم ہے، ہمیں بھارت کے سامنے لیٹنے کی کوئی ضرورت نہیں، لیڈر وہ ہوتا ہے جو ٹکا کر بات کرے، پاکستان کو سمجھ لینا چاہئے کہ اسکے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے، موجودہ بھارت جواہر لعل نہرو یا گاندھی والا نہیں بلکہ امریکا نواز بھارت ہے، جو کوئی کام امریکی آشیرباد کے بغیر نہیں کرتا۔
میں آج بھی خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ پاکستان کو ایٹمی دھماکا کرنے پر بھارت نے مجبور کیا، اگر وہ یہ نااہلی نہ کرتا تو پاکستان ایٹمی دھماکا نہ کرتا، ایٹمی دھماکہ راجہ ظفرالحق، شیخ رشید اور گوہرایوب نے کروایا باقی سرتاج عزیز ٹائپ لوگ تو کہتے تھے کہ دھماکا نہ کریں، دونوں ملکوں کے درمیان جو فیصلے ہو رہے ہیں ان سب کا الزام بارک اوبامہ پر آئیگا۔ بھارت میں دوسو سے زائد تنظیمیں ہیں، 17آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں جن کے بارے میں میڈیا کوئی خبر نہیں دیتا۔