صلاح الدین کی ہلاکت تشدد کے باعث ہوئی پوسٹمارٹم فرانزک رپورٹ
صلاح الدین کے پھیپھڑوں سے ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکڑ گئے، رپورٹ
پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کی فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مرنے والےکی موت تشدد کے باعث ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین سے پیسے چوری کرنے والے ملزم صلاح الدین کی پوسٹمارٹم فرانزک رپورٹ آگئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کو موت تشدد کے باعث ہوئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صلاح الدین کے جسم پر 3سے 4 سنیٹی میٹر اور 4 سے 5 سینٹی میٹر کے تشدد کے نشانات پائے گئے، اس کی گردن ،کہنی،کندھے، گھٹنے اور دائیں آنکھ اور دائیں ٹانگ پر تشدد کے نشانات موجود تھے، جب کہ صلاح الدین کے پھیپھڑوں سے ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکر گئے، رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت ذہنی و جسمانی تشدد کے باعث ہوئی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چرانے والا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا، اور پولیس نے اپنی رپورٹ میں صلاح الدین کی ہلاکت کو طبی موت قرار دیا تھا، جب کہ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین سے پیسے چوری کرنے والے ملزم صلاح الدین کی پوسٹمارٹم فرانزک رپورٹ آگئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کو موت تشدد کے باعث ہوئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صلاح الدین کے جسم پر 3سے 4 سنیٹی میٹر اور 4 سے 5 سینٹی میٹر کے تشدد کے نشانات پائے گئے، اس کی گردن ،کہنی،کندھے، گھٹنے اور دائیں آنکھ اور دائیں ٹانگ پر تشدد کے نشانات موجود تھے، جب کہ صلاح الدین کے پھیپھڑوں سے ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکر گئے، رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت ذہنی و جسمانی تشدد کے باعث ہوئی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چرانے والا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا، اور پولیس نے اپنی رپورٹ میں صلاح الدین کی ہلاکت کو طبی موت قرار دیا تھا، جب کہ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔