عمران فاروق قتل کیس برطانیہ پاکستان کو شواہد دینے پر رضامند
پاکستان کی ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کے بعد شواہد کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا، برطانوی سینٹرل اتھارٹی
برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس کے تمام شواہد پاکستان کو فراہم کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، برطانیہ اس قتل کیس کے شواہد پاکستان کو دینے پر رضامند ہوگیا ہے جب کہ پاکستان نے برطانیہ کو ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
برطانوی سینٹرل اتھارٹی کے مطابق پاکستان کی جانب سے ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کے بعد برطانیہ نے شواہد فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں علاقے ایج ویئر کی گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، برطانیہ اس قتل کیس کے شواہد پاکستان کو دینے پر رضامند ہوگیا ہے جب کہ پاکستان نے برطانیہ کو ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
برطانوی سینٹرل اتھارٹی کے مطابق پاکستان کی جانب سے ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کے بعد برطانیہ نے شواہد فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں علاقے ایج ویئر کی گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔