بلوچستان اسمبلی میں ارکان کے درمیان لفظی جنگ ایوان مچھلی بازار بن گیا

اجلاس کے دوران ۔سب نے ایک دوسرے کے خلاف دل کی بھڑاس نکالی اور چیئرمین آف پینل کی وارننگ کو بھی نظر انداز کردیا۔


ویب ڈیسک October 01, 2013
اجلاس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کے ارکان کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی ۔ فوٹو : آئی این پی

بلوچستان اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے ارکان کے درمیان لفظی جنگ نے ایوان کو مچھلی بازار بنادیا، چیئرمین آف پینل کی بات نہ سنے پر انہوں نے کارروائی ہی رکوا دی۔


بلوچستان اسمبلی کا اجلاس چیئرمین آف پینل سردار رضا محمد بڑیچ کی صدارت میں ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کے ارکان کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی اور ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی گئی۔ کوئی کسی کی سننے کو تیار نہ تھا۔سب نے اپنے اپنے دل کی بھڑاس نکالی اور چیئرمین آف پینل کی وارننگ کو بھی نظر انداز کردیا۔ پشتونخواہ میپ نے اے این پی کے رکن اسمبلی پر کرپشن کے الزامات بھی لگائے اور چور مچائے شور کے نعرے بھی لگائے۔ ایوا ن میں صورتحال قابو میں نہ آئی تو اجلاس کو کچھ دیر کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔


قصہ خوانی بازاربم دھماکے میں جاں بحق افراد کے لئے دعائے مغفرت کے بعد اے این پی کے رکن انجنیئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ اگر اسمبلی میں کوئی کارروائی نہیں تھی تو ممبران کو کیوں بلایا جاتا ہے یہ اسمبلی ہے کوئی مذاق نہیں، ایوان میں عوامی مسائل کے حل کے لئے بحث کی جاتی ہے ہم صرف چائے اور پکوڑے کھانے کے لئے ارکان یہاں نہیں آتے، جے یو ائی کی خاتون رکن اسمبلی شاہدہ رؤف نے کہا کہ اجلاس پر حکومت کے بھاری اخراجات آتے ہیں کارروائی نہ ہونا افسوسناک بات ہے، انہوں نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے استعمال میں بجلی مہنگی نہ کرنے کی بات ہمارے مشترکہ خاندانی نظام کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔


عبدالرحیم زیارت وال نے کہا کہ بجلی تیل مہنگا کرنے کا مسئلہ وفاق سے تعلق رکھتا ہے البتہ ممبران کو اس حوالے سے تحریک التواء یا قرارداد لانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے باعث وزیراعلی اور دیگر لوگ متاثرہ علاقوں میں ہیں، ہمارے پاس بہت سی کارروائی موجود ہے لیکن انہیں قانونی طور پر کابینہ میں پیش کیا جاتا ہے کابینہ کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے ہم ایسا نہیں کرسکتے جب وزیراعلی آئیں گے تو بل اور دیگر امور کابینہ میں پیش کرنے کے بعد اسمبلی میں لائیں گے۔


مسلم لیگ ق کے عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ چھ ماہ سے کابینہ مکمل نہیں ہورہی جو عوام کے ساتھ مذاق ہے بجٹ پاس ہونے کے باوجود فنڈز ریلیز نہیں کئے جارہے، یہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے جس پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصراللہ زیرے نے کہا کہ کریم نوشیروانی حکومت کا حصہ ہیں پہلے وہ اپوزیشن میں بیٹھیں پھر تنقید کریں۔ اظہارحسین کھوسہ اور عبدالماجد ابڑو نے مشترکہ نکتہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اوچ پاور پلانٹ میں پنجاب اور سندھ سے لوگوں کو بھرتی کیا گیا، جس سے مقامی لوگوں کی حق تلفی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوچ پاور پلانٹ میں مقامی لوگوں کو روزگار دیا جائے۔ اسمبلی کا اجلاس جمعہ سہ پہر ساڑھے تین بجے کو پھر ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں